اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ

0

تل ابیب:اسرائیل اور حماس کے درمیان چار روز کے لئے جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ طے پاگیا ہے۔ روسی اخبار رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی کابینہ نے اس معاہدے کی منظوری دے دی ہے اور اسرائیلی مسلح افواج ، خفیہ اداروں موساداور شین بیت نے بھی اس کی حمایت کی ہے۔ معاہدے کے مطابق چار روزہ جنگ بندی کے دوران حماس کی طرف سے یرغمال بنائے گئے اسرائیلی فوجیو ں اور شہریوں میں سے 50 کے قریب افراد رہا کئے جائیں گے اور حماس کی طرف سے مزید اسرائیلیوں کی رہائی کی صورت میں جنگ بندی میں توسیع کی جاسکے گی۔معاہدے کے مطابق حماس کی طرف سے ہر دس اسرائیلیو ں کی رہائی کی صورت میں جنگ میں ایک دن کی توسیع ہو سکے گی۔ روسی اخبار نے اسرائیلی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیلی حکومت فوری طور پر حماس کے ساتھ تبادلے کے تحت رہا کئے جانے والے تقریباً ڈیڑھ سو فلسطینی قیدیوں کی فہرست جاری کرے گی جن کی رہائی کے خلاف اسرائیلی شہریوں کو اپیل کرنے کی اجازت دی جائے گی۔ان فلسطینی قیدیوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں جن میں سے کسی پر بھی اسرائیلیوں کے قتل کا الزام نہیں ہے ۔ اسرائیلی سپریم کورٹ ان اپیلوں پر 24 گھنٹے کے اندر فیصلہ کرے گی اور اس کی طرف سے ان فلسطینی قیدیوں کی رہائی نہ روکنے کی صورت میں اسرائیلی حکومت اور حماس کےدرمیان جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔ توقع ہے کہ معاہدےکے مطابق قیدیوں کی رہائی کا آغاز کل(جمعرات )سے ہو گا۔ رپورٹ کے مطابق سینئر اسرائیلی اہلکار نے اخبار ہارٹز کو بتایا اسرائیلی کابینہ کے فیصلے کو اسرائیلی سکیورٹی سروسز بشمول مسلح افواج ، شین بیٹ اور موساد کی حمایت حاصل ہے ۔برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق حماس کی جانب سے 50 اسرائیلی خواتین اور بچوں کو رہا کرنے کی توقع ہے۔ پہلے یرغمالیوں کو کل تک رہا کیا جا سکتا ہے ۔ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق حماس کی طرف سے مزید خواتین اور بچوں کو رہا کرنے یا 10 مزید اسرائیلی یرغمالیوں کے ہر گروپ کے لیے ایک دن کے لیے عارضی جنگ بندی میں توسیع کی جا سکتی ہے۔اسرائیلی کابینہ میں معاہدے پر ووٹنگ سے قبل وزیر اعظن بنجمن نیتن یاہو نے وزرا کو بتایا کہ معاہدے کو قبول کرنا ایک مشکل تاہم درست فیصلہ ہے ۔ انہو ں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اسرائیل عارضی جنگ بندی کے بعد حماس کے ساتھ اپنی جنگ جاری رکھے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم حالت جنگ میں ہیں اور اپنے تمام اہداف حاصل کرنے تک جنگ جاری رکھیں گے ۔اسرائیلی کابینہ کے اجلاس سے چند گھنٹے قبل، حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہ نے تصدیق کی کہ حماس اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کے قریب ہے جبکہ امریکی صدر جو بائیڈن نے صحافیوں کو بتایا کہ تمام فریق معاہدے کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.