عمران خان گرفتاری ،سپریم کورٹ میں سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری
اسلام آباد : سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی 9 مئی 2023ء کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے گرفتاری کے حوالہ سے عدالت عظمی میں دائر درخواست پر 11 مئی 2023ء کو ہونے والی سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے درخواست پر سماعت کی تھی۔ سپریم کورٹ نے 11 مئی کو اپنے شارٹ آرڈر میں عمران خان کی گرفتاری کے حوالہ سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلہ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں ہدائت کی تھی کہ عبوری ضمانت کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کریں۔
عدالت عظمی نے اسلام آباد پولیس اور انتظامیہ کو بھی ہدایات جاری کی تھیں۔ جمعہ کو یہاں عدالت عظمی نے 11 مئی 2023ء کی سماعت کا 22 صفحات پر مشتمل تحریری حکمنامہ جاری کیا ہے جس میں قرار دیا گیا ہے کہ قبل از گرفتاری یا راہداری ضمانت شخصی آزادی اور انصاف تک رسائی جیسے انتہائی اہم اور بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کے حوالہ سے اہم ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطاء بندیال کے تحریر کردہ فیصلہ کے حوالہ سے جسٹس محمد علی مظہر نے اپنے نوٹ میں کہا ہے کہ میں فیصلہ کے پیراگرافس نمبر 11 تا 24 سے متفق ہوں لیکن اپنی رائے کا علیحدہ سے اظہار کروں گا۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے القادر ٹرسٹ کیس میں نیب کے وارنٹ گرفتاری پر عمران خان کی ہائی کورٹ کے احاطہ سے گرفتاری کو درست قرار دیا گیا تھا تاہم اس کے طریقہ کا پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف عمران خان نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ درخواست پر 11 مئی 2023ء کو سماعت ہوئی تھی اور عدالت عظمی نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلہ کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔