جن لوگوں نے عمران خان کو بند گلی میں پہنچایا وہ اب دائیں بائیں موجود نہیں، فردوس عاشق
اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کی راہنماء اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے بھی پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کر دیاہے۔
پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا ہے کہ 9مئی کو ہونے والی تمام تر پرتشدد کارروائیوں کی منصوبہ بندی بیرون ملک ایجنڈے کے تحت زمان پارک میں کی گئی ،اس سازش کا مقصد قومی اداروں کی تحضیک اور بیرونی آقائوں کو خوش کرنا تھا، ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت نوجوانوں کے ذہنوں کو زہر آلود کیا گیا، میرے لئے سب سے پہلے پاکستان ہے ۔
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو ہونے والے واقعات کی شدید مذمت کرتی ہوں ۔ تحریک انصاف نے ملک میں نفرت کی سیاست کو فروغ دیا۔ منصوبے کے تحت شہداء کی یادگاروں پر حملہ کیا گیا میرا مطالبہ ہے کہ نو مئی کے واقعات کی آزادانہ تحقیقات کر کے اس میں ملوث تمام ذمہ داروں کو عبرتناک سزائیں دی جائیں۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان کا ایجنڈا ملک کے لئے زہر قاتل ہے ۔اپنے ساتھیوں کو ٹشو پیپر کی طرح استعمال کرنا اور پھر پیھنک دینا عمران خان کا مشغلہ ہے ۔سیاسی اختلافات کو ذاتی دشمنی اور عداوت میں بدل دیا گیا،وہ سب سے پہلے اپنے محسنوں کے ہی دشمن بن جاتے ہیں یہ ان کا پسندیدہ مشغلہ ہے۔
عمران خان اور پاکستان اکٹھے نہیں چل سکتے،مٹھی بھرشرپسندوں نےعمران خان کی سوچ کو یرغمال بنایا ہوا تھا۔ جن لوگوں نے عمران خان کو بند گلی میں پہنچایا ہے وہ اب دائیں بائیں موجود نہیں ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ میں نے پی ٹی آئی کو نہیں ان کے منشور کو جوائن کیا تھا، سیاسی سفر جاری رہے گا، سیاست کا محور حلقے کےعوام ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں شرپسند کارروائیوں کی وجہ سے پی ٹی آئی چھوڑ رہی ہوں، اپنے 22 سالہ سیاسی سفر میں ایسا ماحول اور منظر نہیں دیکھا۔ وطن کے دفاع میں اپنے چشم وچراغ قربان کرنے والے شہداء کے خاندانوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ سیاسی سفر جاری رہے گا، سیاست کا محور حلقے کےعوام ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں قومی سلامتی کمیٹی کا بھی حصہ رہی، قومی سلامتی کے ادارے دہشتگردی کے خلاف نبردآزما تھے تو کچھ عناصر سابق وزیراعظم کے ذہن کی آبیاری کررہے تھے، قومی خزانے سے اربوں روپے خرچ کرکے نوجوانوں کی ذہن سازی کرکے اداروں کو بدنام کرنے کی منظم سازش ہوئی۔ انھوں نے کہا کہ قوم کی بیٹیاں ایک شخص کی ذاتی انا کی بھینٹ نہیں چڑھنی چاہئیں۔ 9 مئی کو ایک منظم سازش کے تحت بیرونی ایجنڈے پر اداروں پر حملہ کیا گیا، ہائی جیکرز اور یرغمالی ٹولے نے پارٹی میں رواداری کو ختم کیا، سیاسی اختلافات کو ذاتی دشمنی اور عداوت میں بدل دیا گیا، گھر گھر میں پولرائزیشن کردی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ شہدا کی قربانیوں کو بھلایا نہیں جا سکتا، 9 مئی کے واقعات کی آزادانہ اور منصفانہ انکوائری کرائی جائے اور ملوث افراد کو عبرت ناک سزا دی جائے۔ عمران خان سب سے پہلے دوستوں کے لیے دشمن بنتے ہیں۔