پرویز مشرف کی سزا سے متعلق اپیلوں کو سماعت 21 نومبر تک کیلئے ملتوی
اسلام آباد :سپریم کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کی سزا سے متعلق اپیلوں کو سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے کیس کی آئندہ سماعت 21 نومبر 2023ء تک کیلئے ملتوی کر دی۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں
جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس امین الدین خان اور جسٹس اطہر من اللّٰہ ہر مشتمل عدالت عظمی کے 4 رکنی بینچ نے جمعہ کو یہاں سابق صدر پرویز مشرف کی سزا سے متعلق اپیلوں پر سماعت کی۔خصوصی عدالت کالعدم قرار دینے کے فیصلہ کے خلاف اپیل میں ایڈووکیٹ حامد خان جبکہ پاکستان بار کونسل کی جانب سے عابد ساقی ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔
سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے وکیل سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے جبکہ سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی نمائندگی رشید اے رضوی نے کی۔ سماعت کے موقع پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اچھا ہے کہ تمام وکلاء موجود ہیں۔ بینچ کے بارے میں قیاس آرائیاں ہو رہی تھیں جن کی وضاحت کرنا چاہتا ہوں کہ میں بینچز تبدیل کرنے کے حق میں نہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جسٹس سید منصور علی شاہ کو اس لئے بینچ میں شامل کیا گیا ہے کیونکہ وہ ماضی میں یہ مقدمہ سن چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سمجھ نہیں آ رہا کہ 2019ء کے مقدمات آج تک مقرر کیوں نہیں ہوئے۔
بعد ازاں سپریم کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کی سزا سے متعلق متفرق اپیلیں سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف کے علاوہ دیگر تمام فریقین کو نوٹس جاری کردیئے اور کیس کی مزید سماعت21 نومبر 2023ء تک کیلئے ملتوی کر دی۔