فیض آباد دھرنا کیس،وہ صاحب کدھر ہیں جو کینیڈا سے جمہوریت کیلئے آئے تھے، چیف جسٹس

0

اسلام آباد : سپریم کورٹ نے فیض آباد دھرنا کیس کی سماعت یکم نومبر تک ملتوی کر دی ۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس جسٹس فائز عیسیٰ نے کہا کہ تحریک لبیک نے کوئی نظر ثانی دائر نہیں کی فیصلہ تسلیم کیا ہے،مرحوم خادم رضوی کی اس بات پر تعریف بنتی ہے غلطیاں سب سے ہوتی ہیں غلطیاں تسلیم کرنا بڑی بات ہے،پیمرا کو کہا گیا تھا کہ نظرثانی دائر کرنے یا بورڈ میٹنگ میں فیصلہ ہوا۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا الیکشن کمیشن اور پیمرا نے فری ول سے درخواستیں دائر کی تھی؟
آپ سمجھتے ہیں کہ عدالت کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کرینگے توایسا نہیں ہوگا،اگر درخواست دی تو اب سامنا بھی کریں،سزا جزا بعد کی بات پہلے اعتراف جرم تو کرلیں،ہم سے یہ کھیل نہ کھیلیں، آپ میں بتانے کی ہمت ہے یا نہیں ؟کیا آپ بتائینگے کہ کس کے حکم پر درخواستیں دائر کیں؟ آپکو کس سے ڈر ہے؟ اوپر والے سے تو ڈرتے نہیں،تقریریں تو بہت کرتے ہیں ہمت ہے کرکے عدالت کو بھی بتاٸیں ؟ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ
توقع تھی ایک نظر ثانی درخواست آئے گی لیکن تین آگئیں،وہ صاحب کدھر ہیں جو کینیڈا سے جمہوریت کیلئے آئے تھے،وکیل تو بڑے باہمت ہوتے ہیں سچ ہی بول دیں ، بعد ازاں عدالت نے تمام فریقین کو تحریری دلائل 27 اکتوبر تک جمع کرانے کی ہدایت کردی ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.