شہباز شریف سرینا چوک انڈر پاس کا سنگ بنیاد ادھورا چھوڑ کے چلے گئے
اسلام آباد : وزیراعظم محمد شہباز شریف سریناچوک انڈر پاس کی تعمیر کاسنگ بنیاد ادھورا چھوڑ کر چلے گئے اور تعمیراتی کمپنی کے انتخاب پر برہمی کااظہار کیا ۔
جمعرات کو وزیراعظم صبح سویرے سرینا چوک پر انڈرپاس کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھنے کے لئے پہنچے ۔
چیئرمین سی ڈی اے نور الامین مینگل نے انہیں منصوبے کے حوالے سے بریفنگ دی ۔ بریفنگ کے دوران چیئرمین سی ڈی اےنے جب وزیراعظم کو یہ بتایاکہ جس کمپنی کو یہ ٹھیکہ دیا گیا ہے وہ وزارت ریلوے کی ہے اور اس کانام ریل کوپ ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ "یہ کون سی کمپنی ہےیہ تو غلط بات ہے بالکل یہ نہیں ہونا چاہیےاس کمپنی کو ڈراپ کر دیں اور نئی بولی کرائیں ،جس کا کام اسی کو ساجھے ,منسٹریاں کہاں سے آ گئی ہیں ایسےکام کرنے کے لئے” ۔ چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ اس کمپنی کے مینجنگ ڈائریکٹر بھی موجود ہیں وہ خود اس کی وضاحت پیش کریں گے جس پر کمپنی کے مینجنگ ڈائریکٹر نے وزیراعظم کو بتایا کہ ریلوے کنسٹرکشن کمپنی لمیٹڈ سرکاری کمپنی ہے ہماری کمپنی نے 25 پل بنائے ہیں۔ ہم نے راشد منہاس پل، جی تھرٹین انڈر پاس بھی بنایا ہے۔ 1980 سے یہ کمپنی کام کررہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ "میں نے پنجاب میں 13 سال کام کیا ہے میں نے تواس کمپنی کانام نہیں سنا”۔ وزیراعظم نے ان کی بات سننے سے انکار کر دیا اور چیئرمین سی ڈی اے کو کہا کہ وہ کل انہیں اس معاملے پر بریفنگ دیں "حکومتوں کا کام ٹھیکیداری کرنا نہیں ہوتا۔یہ کنٹریکٹرز کاکام ہے انہیں کرنا چاہیے”۔ وزیراعظم نے ریل کوپ کے مینجنگ ڈائریکٹر کو بھی ہدایت کی کہ وہ انہیں اس پر پریذینٹیشن دیں۔