پنجاب الیکشن فنڈز کااجراء ، قائمہ کمیٹی سے پھر جواب

0

اسلام آباد :پنجاب میں الیکشن کے لئے سٹیٹ بنک سے بھی فنڈز کا اجراء لٹک گیا
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے پنجاب میں الیکشن کے لئے فنڈز جاری کرنے کا عمل قومی اسمبلی کو بھیجنے اور فنڈز کے اجراء کے لئے منی بل کی منظوری سے مشروط کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کمیٹی کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان کا پیسہ اسٹیٹ بینک براہ راست جاری نہیں کر سکتا
کمیٹی کا اجلاس پیر کو یہاں چیئرمین قیصر احمد شیخ کی زیر صدارت ہوا اجلاس میں پنجاب میں انتخابات کے لیے فنڈز جاری کرنے کے معاملے پر غور کیا گیا، اجلاس میں قائمقام گورنر اسٹیٹ بینک سیما کامل اور وزارت خزانہ کے افسران نے شرکت کی
قائمقام گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر ہم نے 21 ارب روپے مختصر کر دئیے ہیں لیکن فنڈز کے اجراء کا اختیار سٹیٹ بینک کے پاس نہیں ہے اور یہ فنڈز اکاؤنٹ میں ہی رہیں گے

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ فنڈ کے ایک ایک پیسے کا حساب حکومت رکھتی ہے وزارت خزانہ بتا چکی ہے کہ انتخابات کے لیے بجٹ میں مختص نہیں کیے گئے، انتخابات پر دوبار اخراجات ملکی مفاد میں نہیں، سرکاری فنڈ کے ٹرسٹی منتخب نمائندے ہیں، سپلیمنٹری گرانٹ کے لیے قومی اسمبلی سے منظوری لینا ہوگی ۔
وزیر مملکت خزانہ  عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ سٹیٹ بنک کو پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر اخراجات کا اختیار نہیں ،خزانہ ڈویژن بھی کابینہ اور قومی اسمبلی کی منظوری کے بغیر فنڈز استعمال نہیں کر سکتا ، معاملہ قومی اسمبلی میں لے جاتے ہیں اگر منظوری مل گئی تو فنڈز جاری ہو جائیں گے
وفاقی وزیر تجارت نوید قمر نے کہا کہ پارلیمنٹ سب سے سپریم ہے،اسے بھی توہین پر ایکشن کا اختیار ہے

کمیٹی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فنڈز کے لئے آج ہی سمری وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کی جائے گی اور وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد آج ہی معاملہ قومی اسمبلی میں لے جایا جائے گا الیکشن کے لئے 21 ارب روپے جاری کرنے کے لئے منی بل قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا بل منظور ہو گیا تو جاری کر دیئے جائیں گے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.