سینیٹ میں 26ویں آئینی ترمیم دو تہائی اکثریت سےمنظور
اسلام آباد: سینیٹ نے 26ویں آئینی ترمیم کی دو تہائی اکثریت سےمنظوری دے دی۔
اتوار کو ایوان بالا کے اجلاس میں وفاقی وزیر برائے قانون وانصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے 26ویں آئینی ترمیم کابل ایوان میں پیش کرنے کی تحریک پیش کی۔تحریک کی منظوری کے بعد انہوں نے 26ویں آئینی ترمیم کابل منظورِی کیلئے ایوان میں پیش کرنے کی تحریک پیش کی۔
چئیرمین سینٹ نے تحریک پرووٹنگ کے دوران اس کے حامی اور مخالف ارکان کو کھڑا کر کے ان کی گنتی کرائی ۔ووٹنگ سے قبل تمام گیلریاں خالی کرالی گئیں جبکہ ہال کے دروازے بند کر دئیے گئے ۔گنتی کے دوران ترمیم کی تحریک کی حمایت میں 65ووٹ جبکہ مخالفت میں 4ووٹ پڑے۔پی ٹی آئی کے بیشتر ارکان ایوان میں موجود نہیں تھے۔بعد ازاں پی ٹی آئی کے چاروں ارکان گنتی کے بعد ایوان سے چلے گئے اور قانون سازی میں حصہ نہیں لیا ۔
تحریک کی منظوری کے بعد چئیر مین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی نے 26ویں آئینی ترمیم شق وار منظوری کے لیے ایوان میں پیش کیں جن کی ایوان نے متفقہ طور پر منظوری دی،جے یو آئی ف کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے ترامیم ایوان میں پیش کیں،جس کی وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے حمایت کی جس پر ایوان نے ان ترامیم کو منظور کرلیا، آئینی ترمیم کی شق وار منظوری کے دوران کسی رکن نے قانون سازی کی مخالفت نہیں کی۔
بعد ازاں چئیرمن سینٹ نے بل کی شق وار منظوری کے بعد بل منظوری کیلئے ایوان میں پیش کیا۔بل پر ووٹنگ سے قبل ہال کے دروازے بند کر دئیے گئے۔چئیرمین سینٹ نے دومنٹ گھنٹیاں بجانے کی ہدایت کی ،جس کے بعد ہال کے دروازے بند کر دئیے گئے ۔چئیرمین سینٹ نے آئینی ترمیم کے حامی ارکان کو دائیں لابی اور مخالف ارکان کو بائیں لابی میں جانے اور رجسٹرڈ پر اپنا اندراج کرانے کی ہدایت کی۔
اس کے بعد چئیرمین سینٹ نے گنتی کرانے کی ہدایت کی۔ترمیم کی حمایت میں 65اور مخالفت میں 4ووٹ پڑے،اس طرح ایوان نے 26ویں ائینی ترمیم دو تہائی اکثریت سے منظور کر لی۔