پاکستان کا بھرپور جواب ، ایران میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا
اسلام آباد : پاکستان نے ایران کے میزائل حملے کا بھرپور جواب دیتے ہوئے ایران کے صوبے سیستان میں کالعدم بی ایل اے اور بی ایل ایف کے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔آپریشن مرگ بر،سرمچار میں متعدد دہشت گرد مارے گئے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق جمعرات کی صبح پاکستان نے ایران کے صوبہ سیستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کے دوران متعدد دہشت گرد مارے گئے – اس آپریشن کا نام *’مارگ بر ،سرمچار’* رکھا گیا
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان چند سالوں سے ایران کے ساتھ رابطوں میں بار بار دہشت گردوں کے بارے میں بتاتا رہا۔پاکستان نے دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہو کے بارے میں سنگین تحفظات کا مسلسل اظہار کیا۔ پاکستان نے ان دہشت گردوں کی موجودگی اور سرگرمیوں کے ٹھوس شواہد کے ساتھ متعدد ڈوزیئرز بھی بھجوائے تاہم ہمارے سنگین تحفظات پر عمل نہ ہونے کی وجہ سے یہ نام نہاد سرمچار بے گناہ پاکستانیوں کا خون بہاتے رہے۔ آج صبح کی کارروائی ان نام نہاد سرمچاروں کی طرف سے بڑے پیمانے پر دہشت گردانہ کارروائیوں کے بارے میں مصدقہ انٹیلی جنس کی روشنی میں کی گئی۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی پاکستان کے تمام خطرات کے خلاف اپنی قومی سلامتی کے تحفظ اور دفاع کے غیر متزلزل عزم کا مظہر ہے۔ اس انتہائی پیچیدہ آپریشن کا کامیاب انعقاد بھی پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ پاکستان اپنے عوام کے تحفظ اور سلامتی کے لیے تمام ضروری اقدامات کرتا رہے گا ۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان، ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا مکمل احترام کرتا ہے۔ آج کے عمل کا واحد مقصد پاکستان کی اپنی سلامتی اور قومی مفاد کا حصول تھا جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کے ایک ذمہ دار رکن کے طور پر، پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور مقاصد جن میں رکن ممالک کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری شامل کو برقرار رکھتاہے۔ ان اصولوں کی روشنی میں، اور بین الاقوامی قانون کے اندر اپنے جائز حقوق کو بروئے کار لاتے ہوئے، پاکستان کبھی بھی اپنی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کو کسی بھی حالات میں چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ
ایران ایک برادر ملک ہے اور پاکستانی عوام ایرانی عوام کے لیے بہت عزت اور محبت رکھتے ہیں۔ ہم نے ہمیشہ دہشت گردی کی لعنت سمیت مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بات چیت اور تعاون پر زور دیا ہے اور مشترکہ حل تلاش کرنے کی کوشش جاری رکھیں گے۔