دوسروں کو چور کہنے والا خود سب سے بڑا چور نکلا، نواز شریف

0

لاہور: مسلم لیگ (ن ) کے قائد محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ہم اقتدار نہیں عوام کی بھلائی چاہتے ہیں،سیاست میں آنے والے ملک و ملت کی ترقی کا مشن لے کر آئیں،دوسروں کو چور کہنے والا خود سب سے بڑا چور نکلا۔

پارٹی کے مرکزی پارلیمانی بورڈ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ آپ سے کئی سالوں بعد آمنے سامنے بیٹھ کر ملاقات ہو رہی ہے ، کچھ اچھا وقت بھی آیا لیکن میں سمجھتا ہوں وقت کو برا نہیں کہنا چاہیے ۔

 

اتار چڑھائو زندگی کا حصہ ہے’75سال سے بہت سارے لوگوں کو تکالیف آئیں ،انہیں بھی مصیبتیں برداشت کرنا پڑیں ، کئی یہ مصیبتیں برداشت کر کے گزر گئے اور کئی اب بھی موجود ہیں ۔اس کے باوجود ہم نے صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا ، اب بھی ہماری خواہش ہے کہ پاکستان کو مصیبتوں سے نکالاجائے اور ترقی کی راہ پر دوبارہ ڈالا جائے ۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم سب کے لئے بہت ضروری ہے جو بھی ملک کا اچھا سوچتے ہیں کردار ادا کرنا چاہتے ہیں وہ آگے آئیں ،اگر خواہش ہے کہ سیاست کے میدان میں آئیں تو پھر ملک و ملت کے لئے کچھ کرنا ہے ، یہ نہیں ہونا چاہیے کہ صرف وقت گزارنا ہے ، ممبر بننا ہے اس کے بعد اسمبلی میں تقریریں کرنی ہے اور حلقے میں اپنی واہ واہ کرانی ہے ، صرف ذاتی امیج اور قد کاٹھ بنانا ہے صرف یہ مطمع نظر نہیں ہونا چاہیے ۔

 

انہوں نے شرکاء پر زور دیا کہ سیاست کے میدان میں آنا ہے تو جوش وجذبہ لے کر آئیں کہ ہم نے ملک کی تقدیر بدلنی ہے ،حلقے کے عوام کی تقدیر بدلنی ہے ،جب یہ جذبہ اٹھتا ہے تو پھر یہ حلقہ سے ضلع ، پھر صوبہ اور اس کے بعد قومی سطح پر ہے ، یہ سوچ رکھ کر سیاسی کیرئیر کا آغاز کریں ،یہ نیت لے کر آئیں تو پاکستان کی تقدیر کیوں نہیں بدلے گی ۔

 

نواز شریف نے کہا کہ ہمارے ملک کی بد نصیبی ہے یہاں طرح طرح کے کھیل کھیلے جاتے رہے ہیں ، زیادہ دور نہ جائیں حال ہی میں ایک کھلنڈرا ملک میں آ گیا یا لایا گیا جس کو پاکستان ،معیشت اورعالمی تعلقات کا پتہ ہی نہیں تھا اور نہ ہی معاشرے کی خبر تھی کہ اچھا معاشرہ کس کو کہتے ہیں ، صرف زبانی کلامی ریاست مدینہ ریاست مدینہ کی باتیں کیں حالانکہ اسے اس کی کچھ خبر ہی نہیں تھی کہ مدینہ کی ریاست کیا سکھاتی ہے اس کا علم ہی نہیں ،دور دور تک اس کا اندازہ نہیں ، صرف اپنی سیاست کو چمکانے کے لئے دوسروں کو نیچا دکھانے کے لئے ریاست مدینہ کا راگ الاپا جاتا رہا ، اب لوگ ان کے سارے قصے اور کہانیاں سن رہے ہیں ،اگر یہ قصے اورکہانیاں تھیں تو پھر خاموش رہتے چپ رہتے ریاست مدینہ کا نام تو نہ لیتے ،یہ سوچنے والی باتیں ہیں ،جب کبھی سوچتا ہوں تو یہ باتیں کرنا پڑتی ہیں۔

نواز شریف نے کہا کہ میرے خیال میں 190ملین پائونڈ سے بڑا ملک میں کوئی سکینڈل نہیں آیا ،اسے آپ ڈاکہ کہہ لیں ، اس میں کوئی شبہ نہیں کہ یہ ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا سکینڈل تھا ، اس کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ بند لفافہ لہرا کر کہہ رہے ہیں اس پر دستخط کر دیں اس کی منظوری دے دیں ، آنکھوں پرپٹی باندھ کر کابینہ سے منظوری لے رہے ہیں ۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ اب سپریم کورٹ کہہ رہی ہے یہ حکومت پاکستان کا پیسہ تھا ،بند لفافے کی منظوری سے اتنی بڑی ہیرا پھیری ،دھاندلی کی گئی ،کرپشن کی گئی ڈاکہ ڈالا گیا اور پھر کہتے ہیں بجلی کی قیمتیں بڑھ گئیں ۔

جب آپ 60ارب روپے کھا جائو گے تو کیا قیمت نہیں بڑھے گی ، آپ نہ کھاتے تو ہم 200سے300یونٹس والوں کو مفت بجلی دیتے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.