لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر چوہدری پرویز الٰہی رہا
لاہور : لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر سابق وزیر اعلی اور تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کو رہا کردیا گیا۔
لاہورہائیکورٹ کے سنگل بینچ نے پرویز الٰہی کی گرفتاری کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی جس سلسلے میں نیب حکام نے سابق وزیراعلیٰ کو عدالت میں پیش کیا۔
پرویز الٰہی نے نیب کی جانب سے اپنی گرفتاری کو عدالت میں چیلنج کیا تھا اور جسٹس امجد رفیق نے پرویز الٰہی کو پیش نہ کرنے کی صورت میں ڈی جی نیب کے وارنٹ جاری کرنے کاکہا تھا۔
عدالت نے جمعہ کو پرویز الٰہی کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں سماعت کے دوران جسٹس امجد رفیق نے استفسار کیا کہ احتساب عدالت کو بتایا تھا کہ انٹرا کورٹ اپیل خارج ہو گئی تھی؟ اس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ یہ میرے علم میں نہیں۔
نیب پراسیکیوٹر کے جواب پر جسٹس امجد رفیق نے کہا کہ اس کی مکمل انکوائری ہوگی، میں ابھی پرویز الٰہی کو فوری رہا کرنے کا حکم دے رہا ہوں۔
بعد ازاں لاہورہائیکورٹ نے پرویز الٰہی کی رہائی کا تحریری حکم جاری کردیا جس میں عدالت نے کہا کہ پرویز الٰہی کو نیب یا کوئی اتھارٹی اور ایجنسی گرفتار نہیں کرے گی جب کہ پرویز الٰہی کو کسی بھی قانون کے تحت نظر بند بھی نہیں کیا جائے گا۔