عامر کیانی پی ٹی آئی کے ساتھ ساتھ سیاست سے بھی گئے
اسلام آباد : تحریک انصاف کے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل اور شمالی پنجاب کے صدر عامر کیانی پارٹی اور سیاست بھی چھوڑ گئے
عامر کیانی کافی عرصہ سے پارٹی سے لاتعلق تھے اور ایک ماہ سے عمران خان سےبھی رابطہ نہیں تھا، انہوں نے موجودہ حالات کے پیش نظر پارٹی سے کنارہ کشی کا فیصلہ کیا اور پریس کانفرنس میں اس کا اعلان کیا
عامر کیانی کا کہنا تھا کہ سیاست میں ادراروں کو گھسیٹنے پر یقین نہیں رکھتا ،
انہوں نے کہا کہ جی ایچ کیو اور کور کمانڈر ہاؤس کا واقعہ افسوسناک ہے، پاکستان بحران میں ہے یہ پی ڈی ایم کی مہربانیاں ہیں۔
عامر کیانی کا کہنا تھا کہ میرا افواج پاکستان کے ساتھ قریبی تعلق ہے، میرا عمران خان سے تعلق رہا ہے لیکن ایک عرصے سے لاہور نہیں گیا
انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات نے ذاتی طور پر مجھے تکلیف پہنچائی، میں نے کبھی افواج پاکستان کے خلاف کوئی بیان نہیں دیا، ہماری بقا اللہ کے بعد فوج کے ساتھ جڑی ہے، جوان شہادتیں دے رہے ہیں
عامر محمود کیانی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ میرا 27 سال کا سفر ہے، پارٹی کے ساتھ میں نے گزشتہ ماہ تک مسلسل کام کیا،میرے دادا اور خاندان آرمی سے تعلق رکھتے ہیں، 9 مئی کے واقعات نے میرے اوپر بہت اثر کیا ہے،9 مئی کا واقعہ بہت تکلیف دہ تھا، 9 مئی قومی سانحے کا دن تھا، مجھ پر دہشتگردی کے 8،9 سیاسی پرچے درج ہیں، تحریک انصاف 1996 میں جوائن کی تھی
انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ ماہ سے لاہور نہیں گیا کوئی میٹنگ اٹینڈ نہیں کی، عرب اسپرنگ میں بھی وہاں کی فوج کو پہلے ہٹ کیا گیا، یہ خطرناک کام ہے ، آج بھی سرحدوں پر روز تین سے چار شہادتیں ہوتی ہیں، عمران خان خود کہتے ہیں کہ ادارے اہم ہیں، میانوالی میں جو دو واقعات ہوئے ان میں میرا نام بھی ڈالا گیا، مجھے ان واقعات پر انتہای افسوس ہے، افسوس ہے کہ 24 سال بعد ان واقعات کی وجہ سے سیاست سے دسبردار ہونا پڑا
انہوں نے کہا کہ جس نہج پر صورتحال آچکی ہے اس سیاست میں شامل نہیں رہ سکتا، جب بھی مشکل پڑی ہے فوج نے جانوں کی قربانیاں دی ہیں، میں اب سیاست نہیں کروں گا، میں انسانی حقوق سے متعلق لوگوں کی جو خدمت کرسکا کروں گا۔