پاکستان کی میزبانی میں عالمی رہنما تجارتی اور اقتصادی تعاون پر غور کریں گے
اسلام آباد : شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک کی کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹ (سی ایچ جی) کے دو روزہ سربراہ اجلاس میں شرکت کے لئے رکن ممالک کے متعدد سربراہان پاکستان پہنچ گئے ہیں۔
یہ اجلاس وزیر اعظم شہباز شریف کی صدارت میں منعقد ہوگا، جو اس وقت کونسل کے چیئر کے طور پر ذمہ داریاں نبھا رہے تھے۔ اجلاس کا انعقاد جناح کنونشن سینٹر میں ہوگا۔ 26 اکتوبر 2023 کو کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں ہونے والے اجلاس میں 2023-24 کے لئے سربراہان حکومت کی کونسل کے چئیر کے طور پر پاکستان نے اپنی ذمہ داریاں سنبھالی تھیں۔ حکومتی سربراہان کی کونسل، شنگھائی تعاون تنظیم کے اندر دوسرا اعلیٰ ترین فورم ہے، جس کا بنیادی مقصد سماجی، اقتصادی، تجارت اور مالیاتی شعبوں میں رکن ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینا ہے۔
اجلاس کے اہم شرکاء میں چین، روس، کرغزستان، بیلاروس، تاجکستان، بھارت، ایران، ترکمانستان، قازقستان، منگولیا اور دیگر کے رہنما شامل ہیں۔منگولیا ایک مبصر ریاست کے طور پر سربراہی اجلاس میں شرکت کر رہا تھا، جس کی نمائندگی وزیر اعظم ایوین اردین لویسنا مسرایی جبکہ ترکمانستان کی خصوصی نمائندگی ترکمن وزراء کی کابینہ کے نائب چیئرمین راشد مریدوف کررہے ہیں۔پاکستان آمد پرہوائی اڈے پر معززین کا پرتپاک استقبال کیا گیا، روایتی لباس، پھولوں اور سرخ قالین سے نشان زد کیا گیا، جو تقریب کی اہمیت اور اقوام کے درمیان مضبوط رشتوں کی عکاسی کرتا ہے۔
وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک اور ان کے وفد نے نور خان ایئر بیس پر جمہوریہ کرغزستان کے وزیراعظم اکیل بیک جاپاروف کا پرتپاک استقبال کیا۔ اسی طرح بیلاروسی وزیراعظم رومن گولوچینکو کا اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر وفاقی وزیر سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے استقبال کیا۔ مزید برآں، تاجکستان کے وزیراعظم کوہر رسول زادہ نے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان کا پرتپاک استقبال کیا۔
بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر اسلام آباد کے نور خان ایئربیس پر پہنچے جہاں ڈائریکٹر جنرل برائے جنوبی ایشیا الیاس محمود نظامی نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ دریں اثناء ترکمانستان کی کابینہ کے ڈپٹی چیئرمین راشد میردوف شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد پہنچ گئے۔
اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت خالد مقبول صدیقی نے ان کا استقبال کیا۔ قازقستان کے وزیر اعظم اولزاس بیکٹینوف تقریب میں شرکت کے لیے پہنچے اور اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر وزیر سرمایہ کاری، نجکاری اور مواصلات عبدالعلیم خان نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ اسی طرح منگول کے وزیر اعظم Oyun-Erdene Luvsannamsrai کا استقبال وزیر مملکت برائے خزانہ اور محصولات علی پرویز ملک نے کیا۔ نور خان ایئر بیس پر وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے روسی وزیر اعظم میخائل میشوسٹن کا استقبال کیا۔اجلاس میں دیگر اہم شخصیات میں ایس سی او کے سیکرٹری جنرل ژانگ منگ، ڈائریکٹر ایگزیکٹو کمیٹی ایس سی او ریجنل اینٹی ٹیررسٹ سٹرکچر رسلان مرزایوف، بورڈ آف ایس سی او بزنس کونسل کے چیئرمین عاطف اکرام شیخ اور کونسل آف ایس سی او انٹر بینک یونین کے چیئرمین مارات یلی باؤف شامل تھے۔باضابطہ اجلاس شروع ہونے سے قبل، وزیر اعظم شہباز شریف قائدین کا استقبال کریں گے، جس کے بعد ایک گروپ فوٹو سیشن ہوگا۔
اجلاس میں شریک قائدین کے بیانات سے قبل، وزیر اعظم شہباز شریف ابتدائی کلمات سے اجلاس کی کارروائی کا آغاز کریں گے۔ بعد میں، مختلف دستاویزات پر دستخط کیے جائیں گے اور وزیراعظم اختتامی کلمات پیش کریں گے۔نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار، ایس سی او کے سیکرٹری جنرل ژانگ منگ کے ہمراہ دو روزہ سربراہی اجلاس کے چیدہ چیدہ نکات اور نتائج پر تبادلہ خیال کے لیے میڈیا بیانات دیں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف اجلاس میں شرکت کرنے والے رہنماؤں کے اعزاز میں بدھ کو ایک سرکاری ظہرانہ بھی دیں گے۔
یہ اجلاس پاکستان کے عالمی فورمز پر کردار اور شنگھائی تعاون تنظیم کے مقاصد کی حمایت کا ایک اہم موقع فراہم کرتا ہے، جس کے ذریعے رکن ممالک کے درمیان تعلقات میں مزید بہتری کی راہ ہموار ہوگی۔