کون بنے گا صدر پاکستان ؟ پولنگ جاری

0

اسلام آباد : صدر کے انتخاب کے لیے پولنگ جاری ہے جو شام 4 بجے تک جاری رہے گی۔
قومی اسمبلی، سینیٹ اور صوبائی اسمبلیوں کے اراکین اپنا ووٹ ڈال رہےہیں۔

قومی اسمبلی میں سب سے پہلا ووٹ پیپلز پارٹی کے عبدالحکیم بلوچ نے ڈالا، وزیراعظم شہباز شریف، صدارتی امیدوار آصف علی زرداری، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور اسحاق ڈار نے بھی ووٹ ڈالے۔

حکومتی اتحاد کی جانب سے سابق صدر آصف زرداری اور سنی اتحاد کونسل و دیگر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے محمود خان اچکزئی صدر کے عہدے کے لئےامیدوار ہیں۔

صدارتی الیکشن میں سینیٹ اور قومی اسمبلی کیلئے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اور پنجاب اسمبلی کیلئے الیکشن کمیشن کے ممبر نثار درانی کو پریذائیڈنگ افسر مقرر کیا گیا ہے۔

سینیٹر شیری رحمان آصف علی زرداری جبکہ سینیٹر شفیق ترین، محمود خان اچکزئی کے پولنگ ایجنٹ ہیں۔

سندھ اسمبلی کیلئے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ، خیبرپختونخوا اسمبلی کیلئے پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اور بلوچستان اسمبلی کیلئے چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ پریذائیڈنگ افسر ہیں۔

صدارتی انتخاب میں ووٹ کا معاملہ تھوڑا سا پیچیدہ ہے،قومی اسمبلی اور سینیٹ کے ہر رکن کا ایک ووٹ ہوگا لیکن صوبائی اسمبلیوں میں بلوچستان کے علاوہ کسی بھی دوسرے صوبے کی اسمبلی کے رکن کا ایک ووٹ شمار نہیں ہو گا۔

آئین کے جدول 2 کی شق 18 کے (ب) کے مطابق ’کسی صوبائی اسمبلی میں ہر ایک امیدوار کے حق میں ڈالے ہوئے ووٹوں کی تعداد کو اس صوبائی اسمبلی میں نشستوں کی مجموعی تعداد سے جس میں فی الوقت سب سے کم نشستیں ہوں ضرب دیا جائے گا اور اس صوبائی اسمبلی میں نشستوں کی مجموعی تعداد سے جس میں ووٹ ڈالے گئے ہوں تقسیم کیا جائے گا‘۔

بلوچستان اسمبلی کا ایوان سب سے کم ارکان پر مشتمل ہے جہاں 65 اراکین ہیں۔ اس طرح بلوچستان کے 65 ارکان کو پنجاب کے 371 کے ایوان پر تقسیم کیا جائے تو پنجاب اسمبلی کے5.7 ارکان کا ایک صدارتی ووٹ تصور ہوگا۔

اسی تناسب سے 168 کے سندھ اسمبلی کے ایوان میں 2.6 ارکان کا ایک ووٹ تصور ہو گا اور خیبرپختونخوا اسمبلی کے 145 کے ایوان میں 2.2 ارکان کا ایک ووٹ تصور ہوگا۔

صدارتی انتخاب خفیہ رائے دہی کے ذریعے ہوگا جس میں ہر رکن کو ایک بیلٹ پیپر جاری کیا جائے گا اور جس رکن کو بیلٹ پیپر جاری کیا جائے گا اس کے نام کا اندراج کیا جائے گا جبکہ بیلٹ پیپر پر متعلقہ پریذائیڈنگ آفیسر کے دستخط ہونگے۔

بیلٹ پیپر پر امیدواروں کے نام حروف تہجی کے نام سے درج ہوں گے اور ووٹ دینے والا رکن پسندیدہ امیدوار کے نام کے سامنے نشان لگا کر ووٹ دے گا۔
جو بھی صدر منتخب ہوگا اس سے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس حلف لیں گے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.