تھر مٹیاری ٹرانسمیش لائن کی ریکارڈ مدت میں تکمیل ہوئی ، خرم دستگیر

0

لاہور : وفاقی وزیربرائے توانائی (پاور ڈویژن) انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ نیشنل ٹرانسمیشن لائن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) نے وزیراعظم محمد شہباز شریف کی ہدایات کے مطابق تھر مٹیاری 200 کلومیٹر طویل 500کے وی ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر کو ریکارڈ مدت میں مکمل کرلیا ہے۔ یہ پاکستان میں مستقبل میں توانائی کی ضروریات کے حوالے سے اہم ترین منصوبہ ہے جس کے ذریعے تھر میں کوئلے سے پیدا ہونے والی بجلی کو نیشنل گرڈ میں شامل کیا جائے گا۔
انہوں نے نے ان خیالات کا اظہار این ٹی ڈی سی ہیڈکوارٹرز واپڈا ہائوس لاہور میں منیجنگ ڈائریکٹر این ٹی ڈی سی انجینئر ڈاکٹر رانا عبدالجبار خان کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس میں کیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے اس ٹرانسمیشن لائن منصوبے میں ذاتی طور پر دلچسپی لی جبکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈارنے منصوبے کیلئے درآمد کئے جانیوالے سامان کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ اس منصوبے پر 15 ارب لاگت آئی ہے اور اسے این ٹی ڈی سی نے اپنے وسائل سے ریکارڈ مدت میں مکمل کیا ہے۔ ٹرانسمیشن لائن کی ٹیسٹنگ کا عمل جاری ہے اور اسے جلد انرجائز کر دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ تھر مٹیاری ٹرانسمیشن لائن موجودہ سال کا دوسرا منصوبہ ہے جو این ٹی ڈی سی نے متعدد مسائل کے باوجود مکمل کیا۔ اس سے پہلے گوادر کیلئے ایران سے مزید ایک سو میگاواٹ بجلی کی درآمد کیلئے پولان تا جیوانی ٹرانسمیشن لائن منصوبہ بھی این ٹی ڈی سی نے ریکارڈ وقت میں مکمل کیا ہے جس کا وزیراعظم رواں ماہ افتتاح کریں گے۔
خرم دستگیر خان نے کہا کہ موجودہ حکومت نے روکے گئے ترقی کے سفر کو دوبارہ شروع کیا ہے، اس کے تحت 765 کے وی مانسہرہ گرڈ سٹیشن کا سنگ بنیاد رکھا گیا جبکہ سکی کناری سے پیدا ہونیوالی بجلی کی ترسیل کیلئے ٹرانسمیشن لائن پر کام کا بھی آغاز کیا جاچکا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ موجودہ حکومت نے رواں سال تین ہزار سستی میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کی ہے ، دو ہزار میگاواٹ تھر کول سے جبکہ 1100 میگاواٹk3 سے پیدا ہو رہی ہے۔ بجلی کی پیداوار میں اضافے سے رواں موسم گرما میں بجلی فراہمی کی صورتحال گزشتہ سال سے بہت بہتر ہوگی۔ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مستقبل میں درآمدی ایندھن سے بجلی پیدا کرنیوالے پلانٹس نہیں لگائے جائیں گے، رواں سیزن میں بھی ضرورت پڑنے پر مقامی فرنس آئل استعمال کیا جائیگا۔ آئندہ مہینوں میں بجلی کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ آئی ایم ایف کی پابندیاں ہماری مجبوری ہیں،اسکے باوجود آئندہ مالی سال میں کسانوں اور برآمدکنندگان کوبجلی پر سبسڈی دینے کی کوشش کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں 11 سال بعد ایک باقاعدہ طریقہ کار کے تحت این ٹی ڈی سی میں مستقل ایم ڈی کی تقرری کی گئی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ جنوری کے بلیک آوٹ کے بارے میں رپورٹ تیار ہوچکی ہے، این ٹی ڈی سی حکام کے ساتھ بھی مستقبل کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا ہے، ملک کے وسطی علاقے میں ایک قابل اعتماد بجلی پیدا کرنے والے پلانٹ کے قیام کی ضرورت ہے، اس پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ این ٹی ڈی سی کا سسٹم پرانا ہوچکا ہے، ٹرانسمیشن کے پورے سسٹم کو جدید بنانا ہوگا۔
اس موقع پر ایک سوال کے جواب میں ایم ڈی این ٹی ڈی سی نے کہاکہ داسو مانسہرہ ٹرانسمیش لائن کے ٹھیکے سے متعلق اعتراضات کرنے والی کمپنی لاہور ہائیکورٹ میں اپنا کیس ہار گئی ہے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر نے کہاکہ اراضی کا حصول ودیگرمعاملات ایک مشکل اور مسلسل عمل ہے ، اس میں مسائل ہوئے تو اپنا کردار ادا کریں گے۔
قبل ازیں وفاقی وزیر برائے توانائی (پاور ڈویژن) انجینئر خرم دستگیر خان نے واپڈا ہاؤس لاہور میں این ٹی ڈی سی ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا۔ اس موقع پر منیجنگ ڈائریکٹر این ٹی ڈی سی انجینئر ڈاکٹر رانا عبدالجبار خان نے وفاقی وزیر توانائی کو تھر میں واقع شنگھائی الیکٹرک پاور پلانٹ سے مٹیاری، سندھ تک حال ہی میں مکمل ہونے والے 220 کلومیٹر طویل 500 کے وی ٹرانسمیشن لائن منصوبے اوراین ٹی ڈی سی کے دیگر مکمل، جاری اور نئے منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی۔
بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ این ٹی ڈی سی نے حالیہ دنوں میں اپنے دواہم منصوبے مکمل کیے ہیں جن میں 500 کے وی تھر- مٹیاری ٹرانسمیشن لائن اور پولان- جیوانی ٹرانسمیشن شامل ہیں۔ اس کے علاوہ 51 دیگر منصوبے زیر تکمیل بھی ہیں۔
وفاقی وزیر انجینئر خرم دستگیر خان نے این ٹی ڈی سی کی جانب سے اہم منصوبوں کی تکمیل پرمنیجنگ ڈائریکٹراین ٹی ڈی سی اور پوری ٹیم کو مبارکباد دی اور کہا کہ کم سے کم مدت میں منصوبوں کی تکمیل نا صرف این ٹی ڈی سی بلکہ پاور ڈویژن کیلئے ایک لینڈ مارک ہے۔ وفاقی وزیر نے این ٹی ڈی سی کے جاری منصوبوں کیلئے میٹیریل درآمد کرنے کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.