مزدور روزی روٹی کے چکر میں پڑا رہا اور اس کا دن گزر گیا
اسلام آباد : مزدور روزی روٹی کے چکر میں پڑا رہا، اسے پتہ ہی نہ چلا اور اس دن گزر گیا
ہر سال کو یکم مئی کو امریکا کے شہر
شکاگو کے محنت کشوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے محنت کشوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے
ہر سال یہ دن اس عہد کے ساتھ منایا جاتا ہے کہ مزدوروں کے معاشی حالات تبدیل کرنے کے لیے کوششیں تیز کی جائیں گی۔
پاکستان میں قومی سطح پر یوم مزدور منانے کا آغاز 1973 میں ذوالفقار علی بھٹو کے دور حکومت میں ہوا، اس دن کی مناسبت سے ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں تقریبات، سیمینارز،کانفرنسز اور ریلیوں کا انعقاد کیا جاتا ہے لیکن مزدور بیچارے کا کوئی پرسان حال نہیں ہے اور اس کے لئے مہنگائی کی وجہ سے اپنے بال بچوں کا پیٹ پالنا بھی محال ہو گیا ہے جبکہ دوسری طرف مزدور کے حقوق کے علمبردار آئر کنڈیشنڈ کمروں میں بیٹھ کر تپتی دھوپ میں کام کرنے والے مزدوروں کے حقوق کے نام پر خوب مال بنانے میں لگے ہوئے ہیں
اسی لئے کہا جاتاہے کہ ۔۔۔۔۔
ہیں تلخ بہت بندہ مزدور کے اوقات ۔