حکومت ،پی ٹی آئی مزاکرات ،منگل کو معاملہ آر یا پار

0

اسلام آباد: حکومت اور تحریک انصاف مزاکرات کا ایک اور دور اختتام پذیر ہو گیا ہے ، فریقین نے اپنی اپنی تجاویز پیش کیں اور اپنے اپنے نکتہ نظر سے آگاہ کیا تاہم دونوں فریق اپنے اپنے موقف پر لچک دکھانے کو تیار نظر نہیں آ رہے
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے مطالبات کا اہم نقطہ الیکشن کے انعقاد کی تاریخ لینا ہے، حکومت کو تجویز دی گئی کہ بجٹ پیش کرنے سے اسمبلیوں کی تحلیل کی تاریخ کا اعلان کرے اوربجٹ پیش کرنے کے بعد اسمبلیاں توڑ دی جائیں،پی ٹی آئی کی ٹیم نے اپنے راہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاری کا معاملہ بھی اٹھایا اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا اور حکومتی ٹیم سے کہا کہ وہ اکتوبر میں انتخابات پر اصرار نہ کرے الیکشن جولائی کے وسط میں ہونے چاہئیں اگر جولائی کے وسط میں الیکشن نہیں کراتے تو پھر 14 مئی کی تاریخ کے حوالے سے سپریم کورٹ فیصلہ کرے گی۔
ذرائع کے مطابق مزاکرات چار گھنٹے سے بھی زائد جاری رہے نماز عصر کے وقفہ کے دوران پی ٹی آئی کے راہنما شاہ محمود قریشی نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو ٹیلی فون پر مذاکرات سے متعلق پیش رفت سے آگاہ کیا عمران خان نے اپنی ٹیم کو ہدایت کی کہ مذاکرات جلد سے جلد مکمل کیے جائیں اور ایک ہفتے سے زیادہ مذاکرات کو آگے نہ لے جایا جائے

مزاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں حکومتی ارکان اسحاق ڈار، یوسف رضاگیلانی ، نوید قمر اور خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ مزاکرات میں کوئی ڈیڈ لاک نہیں ہے،ہم نے بھی اپنی تجاویز پی ٹی آئی کی ٹیم کے سامنے رکھی ہیں اور پی ٹی آئی کی ٹیم نے بھی اپنی تجاویز دی ہیں ،اپنی اپنی قیادت کو مذاکرات کی پیشرفت سے آگاہ کریں گے، آگے تین تعطیلات آرہی ہیں اس لئے منگل کو دن 11 بجے دوبارہ ملیں گے اور یہ مذاکرات کا فائنل راؤنڈ ہو گا
میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمود اور فواد چوہدری نے کہا کہ ہم نے آپس میں الیکشن سے متعلق تبادلہ خیال کیا ہے کل لاہور جا کر عمران خان کو اس سے آگاہ کریں گے،ایک طرف مذاکرات ہو رہے ہیں تو دوسری طرف ہمارے رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاریاں کی جارہی ہیں، علی امین گنڈا پور کو ضمانت ہونے کے باوجود رہا نہیں کیا جا رہا جبکہ فرخ حبیب کو دبئی جانے سے سے روک دیا گیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.