چاول کی برآمد پر پابندی لگانے کی قطعاً ضرورت نہیں ہے، شہزاد ملک

0

اسلام آباد : پاکستان ہائی ٹیک ہائبرڈ رائس ایسوسی ایشن (پی ایچ ایچ ایس اے) کے چیئرمین شہزاد علی ملک نے کہا ہے کہ کپاس اور گندم جیسی بڑی فصلوں کو موسمیاتی تبدیلی سے نقصان پہنچا ہے جبکہ چاول کی زیادہ تر فصل سیلاب کی تباہ کاریوں سے محفوظ رہی ہے۔
مومن علی کی قیادت میں ترقی پسند کسانوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ خوش قسمتی ہے کہ چاول کی نقد آور فصل سیلاب کی تباہ کاری سے بچ گئی اور اس کی برآمد سے خاطر خواہ آمدنی حاصل کر سکتی ہے، جبکہ موسم گرما کی دیگر فصلوں میں سے زیادہ تر کو سیلاب سے سخت نقصان پہنچا۔ تباہ کن سیلاب اور معیشت کو درپیش دیگر چیلنجز کے باوجود چاول کے برآمد کنندگان اس کی زیادہ سے زیادہ شپمنٹ کی تیاریاں کر رہے ہیں۔ سیلاب سے نقصانات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پنجاب کی چاول کی پٹی تقریباً محفوظ رہی جبکہ سندھ میں بھی اسی طرح کی بھرپور فصل تھی لیکن بدقسمتی سے یہ سیلاب سے جزوی طور پر متاثر ہوئی۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی ان افواہوں کو مسترد کر دیا کہ پاکستان کو چاول کی برآمدات پر پابندی لگا دینی چاہیے کیونکہ فصل کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی بے بنیاد خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔ ہم جو اقسام برآمد کرتے ہیں وہ مقامی طور پر استعمال نہیں کی جاتیں کیونکہ وہ صرف فیڈ ملوں میں استعمال ہوتی ہیں لہذا پابندی کی قطعاً ضرورت نہیں ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.