شمالی سوڈان کا اعلیٰ سطحی پارلیمانی وفد 4 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گیا
اسلام آباد:شمالی سوڈان کا ایک اعلیٰ سطحی پارلیمانی وفد عبوری قومی قانون ساز اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر کی قیادت میں 4 روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گیا ۔
دورے کا مقصد دوطرفہ پارلیمانی تعلقات کو مضبوط بنانا اور پاکستان اور شمالی سوڈان کے قانون ساز اداروں کے درمیان تعاون اور باہمی تفہیم کو فروغ دینا ہے۔اپنے قیام کے دوران شمالی سوڈان کے وفد کی پاکستان کی پارلیمانی قیادت کے ساتھ ملاقاتیں ہوں گی جن میں دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے اہم شعبوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
ان ملاقاتوں کا مقصد مضبوط تعاون کو فروغ دینا اور دونوں ممالک کے درمیان خوشگوار تعلقات کو مزید آگے بڑھانے کے لئے ایک اجتماعی حکمت عملی تیار کرنا ہے۔دورے کے پروگرام کے مطابق شمالی سوڈان کے پارلیمانی وفد نے پیر کو پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار پارلیمنٹری سروسز کا دورہ کیا۔ وفد کے ارکان میں ڈپٹی سپیکر کورنیلیو کون نگُو،کوم کوم گینگ،سفیر سجاد حسین شاہد، ولیم دوگومو ایگن اورجیمز ماربوٹو کتاس شامل تھے۔پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار پارلیمنٹری سروسز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عاصم خان گورایہ نے وفد کے ارکان کا استقبال کیا اور ادارے کے سینئر افسران سے ان کا تعارف کرایا۔
انہوں نے وفد کو بتایا کہ پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار پارلیمنٹری سروسز دسمبر 2008 میں پارلیمنٹ کے ایک ایکٹ کے ذریعے قائم کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک ممتاز ادارہ ہے جو پاکستان میں پارلیمانی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے وقف ہے اور اراکین پارلیمنٹ، قانون سازی کے عملے اور پارلیمانی کمیٹیوں کو تحقیق، تربیت اور مشاورتی معاونت فراہم کرتا ہے تاکہ وہ قانون سازی، نگرانی اور نمائندہ فرائض کو مؤثر طریقے سے انجام دینے کی صلاحیت بڑھا سکیں۔
ڈائریکٹر جنرل ریسرچ محمد راشد ذکاء نے پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار پارلیمنٹری سروسز کا تاریخی جائزہ مختصر طور پر پیش کیا۔ وفد کےارکان نے پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار پارلیمنٹری سروسز کی قیادت کو ان کی مہارت پر سراہا اور شمالی سوڈان میں اسی طرز پر ایک ادارہ قائم کرنے کی خواہش ظاہر کی۔ انہوں نے ایگزیکٹو ڈائریکٹرپاکستان انسٹی ٹیوٹ فار پارلیمنٹری سروسز سے درخواست کی کہ قومی پارلیمنٹ آف شمالی سوڈان کے اراکین کو پارلیمانی امور اور صلاحیت سازی کا انتظام کیا جائے۔ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے شمالی سوڈان کے پارلیمانی ارکان کے ساتھ کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا اور یقین دلایا کہ مفاہمت کی یادداشت کی تجویز پر غور کیا جائے گا۔
شمالی سوڈان کی عبوری قومی قانون ساز اسمبلی کے پارلیمانی وفد کو پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار پارلیمنٹری سروسز کی یادگاری اشیاء اور مطبوعات بھی پیش کی گئیں۔