سینیٹ میں بلوچستان کی بجلی چوری کا تذکرہ،اویس لغاری کے بیان پر کامران مرتضی غصہ کر گئے
اسلام آباد: سینیٹ میں جے یوآئی ف کے رکن کامران مرتضی وفاقی وزیر بجلی اویس احمد خان لغاری کی طرف سے بلوچستان میں بجلی چوری کا معاملہ اٹھانےاور حقائق بیان کرنے پر غصہ کر گئے اور کہا کہ صوبائی وفاقی وزیر نے آج ہمیں چور کہہ دیا ہے۔
میں وقف سوالات کے دوران وفاقی وزیر بجلی اویس احمد خان لغاری نے جب بتایا کہ بلوچستان میں 404 فیڈرز پر بجلی کے لاسز 96 فیصد ہیں اور 80 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔10 سے 12 ہزار غیر قانونی ٹرانسفارمرز چل رہے ہیں۔صرف 80 ارب روپے کا نقصان بلوچستان میں یومیہ چھ گھنٹے بجلی دینے کی وجہ سے ہو رہا ہے اگر ہم 24 گھنٹے بجلی فراہم کریں تو یہ نقصان کہاں تک پہنچ جائے گا، حکومت بلوچستان ،ارکان قومی اسمبلی اور سینیٹرز ہماری مدد کریں اور غیر قانونی ٹرانسفارمرز ہٹوائیں تو 24 گھنٹے بجلی دینے کو تیار ہیں وفاقی وزیر کا جواب ختم ہوتے ہی سینیٹر کامران مرتضی اپنی نشست پر کھڑے ہو گئے اور انہوں نے کہا کہ آج تو ایوان بالا میں کھڑے ہو کر وفاقی وزیر بجلی نے ہمیں چور تک کہہ دیا ہے سب کو پتہ ہے کہ بجلی کمپنیوں کے بورڈز میں لوگ کیسے لگائے جاتے ہیں سردار اویس احمد خان لغاری نے انہیں جواب دیا کہ بورڈز میں آپ کی جماعت کے نامزد لوگ بھی بیٹھے ہوئے ہیں اس دوران بلوچستان کے دیگر سینیٹرز بھی بولنا شروع ہو گئے لیکن چیئرمین نے انہیں چپ کرا دیا۔