گندم کی خریداری میں غفلت، وزیراعظم نے نوٹس لے لیا، ایم ڈی پاسکو اور جی ایم پروکیورمنٹ معطل

0

اسلام آباد:وزیراعظم محمد شہبازشریف نے گندم کی خریداری میں ٹیکنالوجی کے استعمال کے لئے ہدایات پر عمل نہ کرنے اور غفلت برتنے پر پاسکو کے منیجنگ ڈائریکٹر اور جنرل منیجر پروکیورمنٹ کو معطل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ملک میں غذائی تحفظ یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن کوششیں کررہی ہے، کسان کانقصان کسی صورت برداشت نہیں کیاجائے گا۔
انہوں نے یہ ہدایت پیر کو گندم کی طلب و رسد اور وفاقی حکومت کی خریداری کے پروگرام کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتےہوئے کیا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب ، وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین ، وفاقی وزیر اقتصادیات احد خان چیمہ، وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان ، وزیر مملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ خواجہ ، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی ۔
اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کسانوں کی ترقی و خوشحالی کے لئے بھرپور اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ملک میں غذائی تحفظ کے حوالے سے ہر ممکن کوششیں کر رہی ہے ۔وزیراعظم نے استفسار کیا کہ گندم کی خریداری کے عمل کے لئے موبائل ایپلی کیشن تیار کیوں نا کروائی گئی ؟وزیراعظم نے گندم خریداری کے عمل میں ٹیکنالوجی کے استعمال کے حوالے سے ہدایات پر عمل نہ کرنے اور اس حوالے سے غفلت برتنے پر پاسکو کے منیجنگ ڈائریکٹر اور جنرل منیجر پروکیورمنٹ کو معطل کرنے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے تاکید کی کہ گندم کی خریداری کا عمل صاف اور شفاف بنانے کے حوالے سے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے اور اس سلسلے میں موبائل فون ایپلی کیشن تیار جلد از جلد تیار کی جائے ۔ انہوں نے پاسکو کے اسٹاک کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کروانے کی بھی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے مزید ہدایت کی کہ کسان کے معاشی تحفظ کے لیے اجناس کی انشورنس کو یقینی بنایا جائے ۔ مزید برآں وزیراعظم نے پاسکو چار لاکھ میٹرک ٹن اضافی گندم کی شفاف اور مؤثر طریقے سے خریداری کرنے کی بھی ہدایت دی۔وزیراعظم نے کہا کہ کسان کا نقصان کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا ۔وزیراعظم نے کہا کہ اچھی کارکردگی دکھانے والے پاسکو مراکز اور افسران کا انتخاب کیا جائے گا اور ان کی حکومتی سطح پر پذیرائی کی جائے گی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.