ایران کا اسرائیل کو دمشق میں قونصل خانے پر حملے کا کڑا جواب
تہران: ایران نے اسرائیل کو دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کا جواب دے دیا ۔
ایران کے ڈرون حملوں سے اسرائیل میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا جبکہ تہران میں شہری جشن منانے سڑکوں پر نکل آئے۔
رپورٹس کے مطابق ایران کی جانب سے اسرائیل پر فائر کیے گئے ڈرونز اور کروز میزائلز کے حملوں کے بعد ایرانی عوام ایران کے پرچم لے کر سڑکوں پر آگئے اور جشن بھی منایا۔
دوسری جانب لبنانی دارالحکومت بیروت میں بھی اسرائیل پر ڈرونز حملوں کی خوشی میں ریلی نکالی گئی۔
واضح رہے کہ ایران نے اسرائیل پر 200کے قریب ڈرون اور کروز میزائل فائر کئے۔ایرانی پاسدران انقلاب نے اسرائیل پر حملے کی باضابطہ تصدیق کردی ہے۔
رپورٹس کے مطابق ایران نے اسرائیلی دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے، گولان کی پہاڑیوں اور شام کے قریب اسرائیلی فوجی ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نےاسرائیل میں دو اہم فوجی مراکز کو تباہ کر دیاہے، امریکہ نے بھی خطے میں اپنے 11 فعال فضائی اڈوں کو مکمل چوکس رہنے کا حکم دے دیا ہے ۔
اُدھر اسرائیل نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے،ایران کے اسرائیل پر حملے سے پیدا ہونے والی صورتحال پر غور کے لیے ہنگامی اجلاس آج ہوگا
عرب نیوز کے مطابق سکیورٹی کونسل کا اجلاس اقوام متحدہ میں اسرائیلی مندوب کی درخواست پر بلایا گیا ہے،سکیورٹی کونسل کی صدارت کرنے والے ملک مالٹا کے سفیر کو لکھے گئے خط میں اسرائیلی مندوب گیلاد اردن نے ’شدید اور خطرناک‘ حد تک بڑھتی ہوئی کشیدگی کا ذکر کیا ہے۔
خط میں لکھا ہے کہ اس طرح کے حملے پہلے کبھی نہیں ہوئے اور یہ اسرائیل کی سلامتی، بین الاقوامی قوانین اور سکیورٹی کونسل کی قرادادوں کی واضح خلاف ورزی ہیں۔
سکیورٹی کونسل ایرانی خطرے کے خلاف ٹھوس اقدامات اٹھائے۔‘
ایرانی مندوب نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ’اگر سکیورٹی کونسل نے دمشق میں ہمارے سفارتی احاطے پر صیہونی حکوت کے قابل مذمت جارحانہ اقدام کی مذمت کی ہوتی اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لاتی، تو شاید ایران کے لیے اس بددیانت حکومت کو سزا دینا ضروری نہ ہوتا۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’پورے خطے میں خطرناک حد تک کشیدگی میں اضافے پر بہت زیادہ تشویش ہے۔‘
انہون نے ’تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں۔
ایران کے حملوں کے بعد حزب اللہ نے بھی اسرائیل پر حملے تیز کر دیے ہیں جبکہ ہزاروں فلسطینی مسجد اقصی میں پہنچ گئے، ایران نے امریکہ کو بھی خبردار کیا ہے کہ معاملہ ایران اور اسرائیل کے درمیان ہے امریکہ کو اس سے دور رہنا چاہیے۔
ایران نے اسرائیل میں اپنے 50 فیصد اہداف حاصل کرنے کا دعوی کیا ہے۔
اسرائیل میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے اور عوامی اجتماعات پر پابندی لگا دی گئی ہے۔