چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کا ریٹائر ہونے والے سینیٹرز کے اعزاز میں عشائیہ

0

اسلام آباد: چئیرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ
اتحاد و یگانگت سے تمام مشکلات اور آزمائشوں سے نمٹ سکتے ہیں،اگرہماری صفوں میں اتحادر ہے تو ہم مشکلات کو مواقعوں میں تبدیل کردیں ،
مجھے فخر ہے کہ ہم نے اپنے قومی مفادات کے تحفظ اور مسائل کے حل لئے ایک ہو کر بے لوث اور باوقار طریقے سے کام کیا ہے،انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو یہاں سینیٹ کےریٹائر ہونے والے ارکان کے اعزاز میں عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا،چئیرمیں سینیٹ نے کہا کہ سینیٹ کی موجودہ مدت کے اختتام کے موقع پر میں آپ سب کا شکر یہ ادا کرتا ہوں۔میں آپ سب کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ آپ نے ثابت قدمی سے اس معزز ایوان کی کاروائی چلانے میں میرا ساتھ دیا۔میں اپنے تمام سبکدوش ہونے والے اراکین کی خدمات کا خصوصی طور پر اعتراف کرتا ہوں۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ آپ کی کاوشیں اور گراں قدر خدمات نئے آنے والے اراکین کے لئے ایک قیمتی سرمایہ اور مشعل راہ ثابت ہوں گی۔آپ کی انتھک محنت ملک خداداد پاکستان کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں مدد گار ثابت ہوگی۔ چیئرمین سینٹ نے کہا کہ میں قائد ایوان سینیٹر اسحاق ڈار اور قائد حزب اختلاف سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم، اپوزیشن لیڈرز بلخصوص پہلی خاتون اپوزیشن لیڈر سینیٹر شیری رحمان، سینئر ساتھی راجہ ظفر الحق، شبلی فراز اور دیگر پارلیمانی پارٹیوں کے لیڈران کا بھی مشکور ہوں۔ انہوں نے ایوان میں مثبت رویے کا مظاہرہ کر کے اعلیٰ اقدار کو فروغ دیا اور ایوان کی کارروائی باہمی ہم آہنگی کے ساتھ بہتر انداز میں چلانے کے لئے تعاون کیا۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ سینیٹ کمیٹیوں کے چیئر پرسنز اور ممبران بھی خصوصی داد کے مستحق ہیں جنہوں نے بھر پور طریقے سے اپنی ذمہ داریاں ادا کیں۔ ایوان بالا کی انفرادیت اور وقار آپ کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں، فہم و فراست اور سیاسی بصیرت کے مرہون منت ہے۔ آپ کی قیمتی آراء، قانون سازی اور سینیٹ کے بحث مباحثوں میں بھر پور شرکت اور کمیٹی اجلاسوں کے سفارشات نے سینیٹ کی کارروائی موثر بنانے کے ضمن میں کلیدی اور قابل تحسین کردار ادا کیا۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ میں اس موقع پر اپنے معزز اراکین کا شکر یہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے جمہوریت کی بقاء، پارلیمان کی بالا دستی اور علاقائی نا انصافیوں کے خاتمے کے لئے انفرادی اور اجتماعی طور پر کاوشیں کیں۔ چیئرمین سینیٹ
نے کہا کہ اراکین نے عوامی جذبات و احساسات اور قومی امنگوں کی موثر ترجمانی کی۔ گزشتہ کئی سالوں سے ہمیں بحیثیت قوم بڑی آزمائشوں کا سامنا رہا ہے۔ مجھے فخر ہے کہ ہم نے اپنے قومی مفادات کے تحفظ اور مسائل کے حل لئے ایک ہو کر بے لوث اور باوقار طریقے سے کام کیا ہے، انہو ں نے کہا کہ کئی محاذوں پر نمایاں کامیابیاں بھی حاصل کیں ہیں ،میرے لیے یہ امر بھی باعث مسرت ہے کہ ہم نے سینیٹ کے اندرونی طریق ہائے کار اور قواعد کے ضمن میں مروجہ بین الاقوامی معیار کے مطابق خصوصی اصلاحات کیں ہیں۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) نمبر 16.6 اور 16.7 کے مطابق پارلیمانی عمل کو بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ کرانے کے لئے سینیٹ نے ایک جامع خود احتسابی عمل کا آغاز کیاہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد قانون سازی اور نگرانی کے عمل کی موثریت کو مزید بڑھانا ہے،پارلیمانی سفارتکاری کے محاذ پر بھی سینیٹ آف پاکستان نے کئی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ پارلیمانی سفارتکاری کے حوالے سے ایک بہت بڑی کامیابی پاکستان میں آئی پی سی کا قیام ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ آئی پی سی کو اراکین و دیگر ساتھیوں کو ذاتی فنڈنگ سے اپنے پاؤں پر کھڑا کیا گیا ہے،دنیا بھر کے پارلیمانی چیمبرز سے سینیٹ نے تعلقات استوار کئے ، جن کا مقصد باہمی مفادات کا تحفظ ، پارلیمانی عمل کو تقویت دینا اور پارلیمان کی استطاعت کار بڑھانا ہے،اس ضمن میں ہم نے نیوزی لینڈ اور دیگر پارلیمنٹس کے ساتھ بین الپارلیمانی تعلقات کو مضبوط کیا،لیبیا کی پارلیمنٹ کے ساتھ بھی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں معیار تعلیم بلند کرنے اور تعلیم کے فروغ کیلئے ایجوکیشن پارلیمنٹیرین کوکس کا قیام عمل میں لایاگیا، ایسے اقدامات اس امر کی غمازی کرتے ہیں کہ حقیقی تعلیم یافتہ معاشرے کے فروغ کے لئے ہم کس قدر پر عزم ہیں اس کے علاوہ کانگریسی بجٹ آفس کے اشتراک سے ایک پارلیمانی بجٹ آفس کا قیام بھی زیر عمل ہے جو بجٹ کے عمل کے آزاد جائزے کے لئے مددفراہم کرے گا۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ
مالی اختیارات پر نظر ثانی سے سینیٹ سیکرٹریٹ کے معاملات میں شفافیت اور احتساب کے عمل میں اضافہ ہوا ہے،ایوان بالا کو خود کار بنانے (E-enablement) کا عمل ایک مکمل آٹومیٹڈ ای پارلیمنٹ کی جانب ہمارے سفر کا ایک اہم قدم ہے،ڈیجیٹل سینیٹ کا اقدام ، آئی ٹی انفراسٹرکچر کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے لیا گیا ہے۔اس اقدام میں سینیٹ سمارٹ ڈاکومنٹس (SDOCS) شہریوں کی رسائی کے لئے ایک موبائل ایپلی کیشنز اور ٹیلی کاسٹنگ اور ویب کا سٹنگ خدمات کے حوالے سے جدت لانا بھی شامل ہے۔ ان تمام اقدامات کی بدولت سینیٹ کی مجموعی کار کردگی میں واضح بہتری آئی ہے جو دوسرے اداروں کے لئے بھی قابل تقلید ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پارلیمانی کارروائی ، مثلاً بل ٹریکنگ یا موشن مینجمنٹ سسٹم کی بدولت سیکرٹریٹ کے امور چلانے میں آسانی پیدا ہوئی ،اس اقدام سے وقت اور وسائل کی بچت کے علاوہ کام کی درستگی اور احتسابی عمل بھی بہتر ہوا ہے۔آئی سی ٹی انفراسٹرکچر کو جدید بنانے سے سینیٹرز اور سٹاف کے درمیان رابطوں کا عمل نمایاں طور پر بہتر ہوا ہے جس سے فیصلہ سازی اور گورننس پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ چئرمین سینیٹ نے کہا کہ شہریوں کی رسائی کے لئے خدمات کا آغاز کیا گیا ہے جس میں فرینڈلی ویب اور موبائل ایپلی کیشنز شامل ہیں ،ان ایپلی کیشنز کی بدولت سینیٹ تک عوام الناس کی رسائی کافی آسان ہوگئی ہے،سینیٹر ز کو ایسی موبائل ایپلی کیشنز تک رسائی حاصل ہے جن کی مدد سے وہ پارلیمانی کارروائی کے انتظام اور رابطہ کاری کو موثر بنا سکتے ہیں ،مذکورہ بالا تمام اقدامات اس امر کا ثبوت ہیں کہ ایوان بالا کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور اس کی کارکردگی بہتر بنانے کے ضمن میں ہم انتہائی پر عزم ہیں۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ اس موقع پر میں سینیٹ سیکرٹریٹ کی انتظامیہ، تمام شعبوں ، افسران اور عملے کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں ،ان سب نے اس معزز ایوان کی کارروائی کو بطریق احسن چلانے کے ضمن میں پیشہ ورانہ مہارتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ہر ممکن کوشش کی ،میں میڈیا کے دوستوں کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں اور ان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے اپنی مثبت اور تعمیری رپورٹنگ کے ذریعے پارلیمانی کارروائی کو قوم تک پہنچایا اور کارروائی کے دوران کمی بیشیوں کی نشاندہی کی جس کی بدولت ہمیں اپنا راستہ متعین کرنے کے حوالے سے رہنمائی ملی جو پارلیمان اور عوام کے درمیان ایک رابطہ کا باعث بنا انہوں نے کہا کہ سینیٹ آف پاکستان ملک میں جمہوری حکمرانی کی مزید تقویت کے لئے پر عزم ہے،ہم حالیہ انتخابات کے انعقاد کے بعد اپنے جمہوری سفر کے نئے مرحلے میں داخل ہونے والے ہیں اور عنقریب سینیٹ کے انتخابات بھی ہونے والے ہیں،میں قوم سے مطالبہ کرتا ہوں کہ تعمیر وطن اور قوم کے تابناک مستقبل کے لئے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں۔اتحاد و یگانگت سے ہم تمام مشکلات اور آزمائشوں میں ثابت قدم رہ سکتے ہیں۔اگرہماری صفوں میں اتحادر ہے تو ہم مشکلات کو مواقعوں میں تبدیل کر سکتے ہیں اور یہی ہمارے تابناک مستقبل کی ضمانت ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ میں ایک بار پھر اپنے تمام معزز رفقاء کا شکر یہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اس سفر میں میرا ساتھ دیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.