ذوالفقار علی بھٹو کی سزائے موت کے خلاف صدارتی ریفرنس کی سماعت فروری کے تیسرے ہفتے تک ملتوی

0

اسلام آباد:سپریم کورٹ نے ذوالفقار علی بھٹو کی سزائے موت کے خلاف صدارتی ریفرنس کی سماعت فروری کے تیسرے ہفتے تک ملتوی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ الیکشن کیسز سمیت دیگر مقدمات زیر التوا ہیں۔ مناسب ہو گا کہ اس کیس کو عام انتخابات کے بعد سنا جائے۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس سردار طارق مسعود، جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس یحیٰی آفریدی، جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن اظہر رضوی اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل عدالت عظمی کے
9 رکنی لارجر بینچ نے پیر کو یہاں ذوالفقار علی بھٹو کی سزائے موت کے خلاف صدارت ریفرنس پر سماعت کی۔ عدالتی معاون مخدوم علی خان ایڈووکیٹ نے دلائل دیئے۔

سماعت کے موقع پر وکیل احمد رضا قصوری روسٹرم پر آئے تو چیف جسٹس نے ان کو کہا کہ آپ کو کوئی اعتراض ہے تو لکھ کر دیں۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ہدایت پر جسٹس نسیم علی شاہ کا ٹی وی انٹرویو بھی کمرہ عدالت میں چلایا گیا۔ چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اس انٹرویو میں تو مکمل بات ہی نہیں ہے۔ وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت کو بتایا کہ یوٹیوب سے اصل پروگرام ہٹا دیا گیا ہے۔

اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ ایسا کریں متعلقہ چینل والا ڈیٹا کاپی کرا لیں۔ انہوں نے کہا کہ سارے انٹرویو کو خود دیکھ کر متعلقہ حصہ ہمیں دے دیں۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا اس ریفرنس کو انتخابات کے بعد سنیں؟۔ وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ مجھے ہدایات ہیں کہ کیس جلد سنا جائے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت پہلے معاونین کو سن لے۔ بعد میں اٹارنی جنرل، مجھے اور رضا ربانی کو سن لیا جائے۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ میں الیکشن کیسز سمیت دیگر مقدمات زیر التوا ہیں مناسب ہے اس کیس کو عام انتخابات کے بعد سنیں گے۔

بعد ازاں سپریم کورٹ نے کیس کی آئندہ سماعت فروری کے تیسرے ہفتے تک کیلئے ملتوی کر دی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.