آئی ایم ایف سے معاہدے کی خلاف ورزی برداشت نہیں کریں گے ، شہباز شریف
اسلام آباد :وزیراعظم محمد شہباز شریف نے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کو یقین دہانی کرائی ہے کہ آئ ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کی خلاف ورزی کو برداشت نہیں کیا جائے گا، موجودہ حکومت کی مدت اگست تک ہے جس کے بعد ایک نگران حکومت ذمہ داری سنبھالے گی ، مجھے یقین ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی، الیکشن کے بعد عوام نے موجودہ حکومت کو دوبارہ منتخب کیا تو آئی ایم ایف اور ترقیاتی شراکت داروں کی مدد سے معیشت کو بہتر بنایا جائے گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو منیجنگ ڈائریکٹر آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا سے ٹیلی پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے 3 ارب ڈالر کے حال ہی میں ہونے والے سٹینڈ بائی معاہدے کو عملی جامہ پہنانے میں منیجنگ ڈائریکٹر کی حمایت اور مدد پر ان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم نے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کی قیادت اور پیشہ وارانہ کردار کو سراہا۔
وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر نے غریبوں کا احساس کیا ہے اور معاہدہ کیلئے قابل قدر حمایت کی۔
آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے معاہدہ کیلئے آئی ایم ایف کے سامنے پاکستان کے کیس کو بھرپور انداز میں پیش کیا حالانکہ آئی ایم ایف بورڈ ماضی میں اعتماد کی کمی کی وجہ سے معاہدے کی شرائط کو پورا کرنے کے پاکستان کے عزم پر شکوک و شبہات کا شکار تھا تاہم وزیر اعظم کے ساتھ مسلسل رابطوں کی روشنی میں انہوں نے بورڈ کو یقین دلایا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ ان کی ملاقاتیں ہوئی ہیں اور معاہدہ پر عملدرآمد کیلئے ان کی سنجیدگی نظر آئی ہے اس لئے پاکستان اپنے وعدوں پر عملدرآمد کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان اب مضبوط شراکت داری اور باہمی اعتماد موجود ہے۔ پاکستان کو آئی ایم ایف کا اہم رکن قرار دیتے ہوئے انہوں نے پاکستان کی مدد جاری رکھنے کا یقین دلایا۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے ایم ڈی جارجیوا کی مثبت سوچ اور پیرس میں ان کے ساتھ ملاقات کے دوران ان کے مفید تبصروں کو سراہا جس کے بعد بالآخر دونوں فریقین کی سخت محنت کے نتیجہ میں سٹینڈ بائی معاہدہ پر دستخط کئے گئے۔
وزیر اعظم نے یقین دلایا کہ وہ معاہدے کی خلاف ورزی کو برداشت نہیں کریں گے، موجودہ حکومت کی مدت اگست تک ہے جس کے بعد ایک نگران حکومت ذمہ داری سنبھالے گی ، مجھے یقین ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی، الیکشن کے بعد عوام نے موجودہ حکومت کو دوبارہ منتخب کیا تو آئی ایم ایف اور ترقیاتی شراکت داروں کی مدد سے معیشت کو بہتر بنایا جائے گا۔