عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے رہائی کا پروانہ مل گیا
اسلام آباد : عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے ریلیف مل گیا ،اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم دیا ہے کہ پیر تک کسی بھی مقدمے میں عمران خان کو گرفتار نہ کیا جائے۔
آباد ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ جس مقدمے کا علم نہ ہو اس میں بھی گرفتار نہ کیا جائے۔
عمران خان کے وکیل نے استدعا کی کہ لاہور زمان پارک پہنچنے تک ہمیں گرفتار نہ کیا جائے ، عدالت نے ریمارکس دیے کہ پیر صبح تک آپ کو پروٹیکشن دے رہے ہیں تب تک آپ لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی ایم پی او کے تحت گرفتاری بھی پیر تک روک دی اور کہا کہ کسی کرمنل کیس ، 9 مئی کے بعد درج مقدمات ، ایم پی او وغیرہ میں پیر تک گرفتار نہ کیا جائے
پہلے اسلام آباد ہائی کورٹ نے القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں عمران خان کو دو ہفتے کی عبوری ضمانت دی۔ دو رکنی بینچ نے حکم دیا کہ ریاست عمران خان کی سکیورٹی یقینی بنائے ، عمران خان واضح ڈکلیریشن دیں کہ گرفتاری کے بعد جو واقعات ہوئے اس کی مذمت کرتے ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے ایک اور بینچ نے ظلِ شاہ قتل کیس میں عمران خان کی 22 مئی تک ضمانت منظور کرلی۔
ایک اور بینچ نے لاہور میں درج تین مقدمات میں عمران خان کی 10 روز کیلئے حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔
عمران خان کے وکیل نے درخواست کی کہ زمان پارک لاہور پہنچنے تک عمران خان کو گرفتار نہ کیا جائے ، اس پر عدالت نے حکم دیا کہ عمران خان کو پیر تک تحفظ دیا جائے اور گرفتار نہ کیا جائے۔ پیر کو آپ لاہور ہائی کورٹ میں پیش ہوں ۔
عمران خان نے تحریری حکم نامہ ملنے تک عدالت سے نہ نکلنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد سماعت ختم ہونے کے تقریباً 3 گھنٹے بعد تک وہ عدالت ہی میں موجود رہے اور رات 10 بجکر 20 منٹ کے قریب چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اسلام آباد ہائیکورٹ سے روانہ ہوئے۔
عمران خان اسلام آباد پولیس کی سکیورٹی میں لاہور زمان پارک کیلئے روانہ ہوئے۔