پنجاب الیکشن ، اٹارنی جنرل نے مزاکرات کے لئے سپریم کورٹ سے وقت مانگ لیا

0

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے پنجاب اور کے پی کے میں الیکشن کے معاملے پر سیاسی جماعتوں میں مذاکرات کے لئے سپریم کورٹ سے پانچ دن کا وقت مانگ لیا ہے
سپریم کورٹ میں پنجاب الیکشنز کے حوالہ سے سماعت میں وقفہ کے بعد سماعت کے حوالہ سے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطاء بندیال سے اٹارنی جنرل پاکستان بیرسٹر منصور عثمان اعوان اور پاکستان پیپلز پارٹی کے وکیل فاروق ایچ نائیک ایڈووکیٹ نے چیمبر میں ملاقات کی ہے۔ بعد ازاں سپریم کورٹ نے کیس کی آئندہ سماعت 27 اپریل 2023ء تک کیلئے ملتوی کر دی۔ ان چیمبر سماعت کے بعد اٹارنی جنرل نے میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے درمیان مذاکرات کے حوالہ سے عدالت سے مزید وقت مانگا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب سماعت 27 اپریل کو ہو گی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ چیف جسٹس صاحب سے الیکشن کے حوالہ سے تفصیلی گفتگو ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت عظمی نے پنجاب میں انتخابات کیلئے 14 مئی کی تاریخ دے رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مذاکرات کر رہے ہیں اور معاملات کو طے کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں یہ چاہتی ہیں کہ پورے ملک میں ایک ہی دن انتخابات ہوں

سپریم کورٹ نے ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کے انعقاد کے حوالہ سے دائر درخواستوں کی (آج) جمعرات کو ہونے والی سماعت کے تحریری حکمنامہ میں کہا ہے کہ سیاسی رہنماؤں کے مابین تمام اختلافات کے حوالہ سے مذاکرات کا اصل فورم سیاسی ادارے ہی ہیں۔ چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں جمعرات کو یہاں عدالت عظمی کے تین رکنی بنچ نے ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کے انعقاد سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ سپریم کورٹ کی جانب سے پانچ صفحات پر مشتمل تحریری حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ سیاسی رہنماؤں کے مابین تمام تر اختلافات کے خاتمی کے حوالہ سے مذاکرات کا اصل فورم سیاسی ادارے ہیں۔ عدالت کو پورے ملک میں ایک ہی دن انتخابات کے انعقاد کے لئے مذاکرات کے عمل پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ پورے ملک میں ایک ہی دن انتخابات کا انعقاد قانونی اور آئینی سوال ہے۔ عدالت عظمی نے قرار دیا ہے کہ 14 مئی کو پنجاب میں انتخابات سے متعلق فیصلہ برقرار ہے۔ تحریری حکم نامہ میں مزید کہا گیا ہے پنجاب میں 14 مئی کو الیکشن کرانے کے حوالہ سے تمام ایگزیکٹو اتھارٹیز عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد کرانے کی پابند ہیں۔ چیف جسٹس عمر عطاء بندیال سے ان کے چیمبر میں اٹارنی جنرل اور فاروق ایچ نائیک کی ملاقات کے بارے میں حکم نامہ مںی تحریر کیا گیا ہے کہ اس ملاقات کے دوران حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کے درمیان رابطہ کے بارے میں بتایا گیا۔ چیف جسٹس کو بتایا گیا ہے کہ عید کی تعطیلات کی وجہ سے سیاسی رابطوں میں وقفہ کیا جا رہا ہے کیونکہ سیاسی قیادت کی اکٹریت عید کی چھٹیوں کی وجہ سے اپنے آبائی علاقوں کو جا چکی ہے اور بعض سیاسی رہنما عید الفطر منانے کیلئے اپنے اپنے آبائی علاقوں کو روانہ ہو رہے ہیں۔ اب سیاسی رہنماؤں کی مزید ملاقاتیں 26 اپریل کو ہوں گی۔ حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ ملک کی تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے قائدین نے عدالت کے سامنے ملک میں ایک ہی دن انتخابات کی رائے کے حوالہ سے نہ صرف مثبت ردعمل کا اظہار کیا ہے بلکہ اس سے اتفاق بھی کیا ہے۔ سیاسی جماعتوں کی جانب سے سپریم کورٹ میں پیش ہو کر اس عزم کو دہرایا گیا ہے کہ آئین سپریم ہے۔ عدالت کو بتایا گیا کہ اگر سیاستدانوں کے درمیان تمام اختلافات پر مذاکراتی عمل شروع ہوا تو اس پر کافی وقت خرچ ہونے کا امکان ہے۔ حکم نامہ کے مطابق عدالت کو مزید بتایا گیا ہے کہ 26 اپریل کو سیاسی جماعتوں کے درمیان ایک اجلاس ہو گا اور 27 اپریل تک سیاسی رابطوں اور مذاکرات کی پیش رفت رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جائے گی۔
سپریم کورٹ نے اپنے تحریری فیصلہ میں کہا ہے کہ کیس کی مزید سماعت 27 اپریل کو ہو گی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.