رائٹ سائزنگ کمیٹی،چوتھے مرحلہ میں 5وزارتوں اورمنسلک محکموں کاجائزہ لینے کافیصلہ
اسلام آباد:وفاقی حکومت کی رائٹ سائزنگ سے متعلق کمیٹی نے رائٹ سائزنگ کے چوتھے مرحلہ میں وزارت مواصلات، وزارت ریلوے، وزارت تخفیف غربت و سماجی تحفظ، ریونیو ڈویژن،پیٹرولیم ڈویژن اور ان سے منسلک محکموں کی رائٹ سائزنگ کے تعین کافیصلہ کیاہے۔
وفاقی حکومت کی رایٹ سائزنگ سے متعلق کمیٹی کااجلاس وفاقی وزیر خزانو محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت منعقدہوا۔اجلاس میں وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان، اراکین قومی اسمبلی اور متعلقہ وزارتوں اور ڈویژنوں کے وفاقی سیکرٹریز نے شرکت کی۔
اجلاس کے آغازمیں وزیر خزانہ نے 43 وزارتوں کا جائزہ لینے سے متعلق مشق کے پہلے تین مراحل کی کامیابی کیلئے وزارتوں اور ان کے انچارج وزراء کی طرف سے اپنائے گئے کی تعریف کی اورکہاکہ جاری مالی سال کے اختتام تک 43وزارتوں اوران سے منسلک 400اداروں کی رائٹ سائزنگکی جارہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ذیلی کمیٹی مرکزی کمیٹی کے فیصلوں اوروفاقی کابینہ کی توثیق پر عمل درآمد کاجائزہ لیں گی اورکے لیے فالو اپ کرے گی، مرکزی کمیٹی صرف ضروری معاملات میں مداخلت کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ چوتھے مرحلہ میں پانچ وزارتوں، وزارت مواصلات، وزارت ریلوے، وزارت تخفیف غربت و سماجی تحفظ، ریونیو ڈویژن،پیٹرولیم ڈویژن اور ان سے منسلک محکموں کی رائٹ سائزنگ کاتعین کیا جائیگا۔اجلاس میں وزارت مواصلات کی جانب سے وزارتکے افعال، تنظیمی ڈھانچے اور مختلف منصوبوں و اقدامات کے لیے نیم نجکاری اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈلز کے امکانات پر تفصیلی پریزنٹیشن دی گئی۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ رائٹ سائزنگ کی روح کے مطابق وزارت مواصلات نے تمام غیر فعال عہدوں کو ختم کر دیا ہے۔وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے وزارت کے بنیادی افعال پر روشنی ڈالی اور اس بات پر زور دیا کہ این ایچ اے کو منافع بخش ادارہ بنایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر سکھر سے کراچی پورٹ تک جانے والی ایم سکس موٹروے کی طرح این ایچ اے کے وسائل کو آمدنی پیدا کرنے والے موٹرویز کی تعمیر کی طرف موڑ دیا جائیتویہ حکومت کے لیے ایک بڑی آمدنی کا ذریعہ بن سکتی ہے۔