ایس سی او کانفرنس پر پی ٹی آئی کااحتجاج دشمن سوچ کا عکاس

0

اسلام آباد: حکمران اتحاد کا کہنا ہے کہ ایس سی او کانفرنس کے موقع پر پی ٹی آئی کا احتجاج دشمن سوچ کا عکاس ہے، اسلام آباد پر یلغار روکنے کیلئے طاقت استعمال کرینگے، پی ٹی آئی احتجاج کی کال ملکی سالمیت پر حملہ ہے عدلیہ کو نوٹس لینا چاہیے ،سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ صوبے کی تمام پاورز کو وفاق پر استعمال کیاگیا، ڈاکٹر اسراراحمد اور حکیم سعید نے کہا تھا کہ یہ اسلام دشمن قوتوں کے ایجنٹ ہیں، انہوں نے دہشتگردی کی کبھی مذمت نہیں کی، انہوں نے اپنے دور حکومت میں ہزاروں کی تعداد میں دہشتگردوں کو بسایا ، ان کا کوئی بھی لیڈر دہشتگرد حملوں میں شہید ہونے والوں کے جنازے میں شرکت نہیں کرتا،پاکستان کی تباہی کا سامان بانی پی ٹی آئی نے مہیا کیا، بلوچستان میں کل بھی ایک واقعہ ہوا، ایک ہفتے قبل بھی واقعات ہوئے لیکن ان کا ایک ہی بیان تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو رہا کیا جائے ، رہائی کے علاوہ ان کا کوئی مطالبہ نہیں۔وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ شخصیات کا وجود آتا جاتا رہتا ہے، وجود تاقیامت قوموں کا رہتاہے، ان کے ذہنوں میں ایسے پاکستان کا وجود نہیں جس میں بانی پی ٹی آئی حکمران نہ ہو، شاندانہ گلزار نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نہیں تو پاکستان نہیں، یہ اپروچ نہیں ہونی چاہیے، یہ ہر چیز کا حوالہ بانی پی ٹی آئی کو بنانا چاہتے ہیں۔خواجہ آصف نے مزید کہا کہ آج بانی پی ٹی آئی نے جیل سے ٹوئٹ کی، یہ ایسا شخص ہے جس کے کئی چہرے ہیں، جب یہ خود حکمران تھے تو انہوں نے کسی سے ملاقات کا حق دیا تھا؟ ہم جب قید تھے تو کیا ہمیں کسی پریس سے ملنے کا حق تھا؟ نواز شریف منتیں کرتے رہے ان کو ان کی اہلیہ سے بات نہیں کرنےدی گئی ،سازش 2014 کے دھرنے سے شروع ہوئی ، اس کے بعد 9 مئی ہوئی اور وفاق پر چڑھائی کی کوشش کی گئی یہ 9 مئی دوبارہ برپا کرنا چاہتے ہیں، وہ نہیں چاہتے کہ ملک کی عزت اور توقیر میں اضافہ ہو،ملک کی معیشت بہتر ہو، ہماری عدالتیں سانس لینے پر سو موٹو لیتی رہیں، جتنا ریلیف بانی پی ٹی آئی کو ملا، کسی سیاسی لیڈر کو نہیں ملا۔خواجہ آصف نے کہا کہ عدالتوں کو نظر نہیں آرہا بانی پی ٹی آئی ملک کی سالمیت کے ساتھ کیا کررہے ہیں، عدالتوں کو اس بات کا نوٹس لینا چاہیے، ہمارا اس میں کوئی مفاد نہیں لیکن قومی مفاد میں عدالتوں کی ذمے داری ہے کہ اس معاملے پر نوٹس لیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ چین کے وزیراعظم شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں خصوصی طور پر شریک ہوں گے جو پاکستان کیلئے بڑے اعزاز کی بات ہے۔ اعلیٰ سطحی وفود کی آمد سے پاکستان کی معیشت کو دوام ملے گا۔انہوں نے ایک اضافی دن پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لئے بھی رکھا ہے، 14 اکتوبر کو چینی اور پاکستانی قیادت کے مابین چین اور پاکستان کے مابین تعلقات پر بات چیت کے ادوار ہوں گے، اس سے پہلے چین کے وزیراعظم نے دورہ پاکستان گیارہ سال قبل کیا تھا۔ یہ ہمارا فرض ہے کہ چین اور دیگر ممالک سے آنے والے مہمانان گرامی کی میزبانی اچھے طریقے سے کریں جس سے پاکستان کے وقار میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ تحریک انصاف نے 15 اکتوبر کو احتجاج کی کال دیدی ہے، کراچی میں ہونے والی دہشتگردی اور تحریک انصاف کی سیاسی دہشتگردی میں مماثلت ہے جہاں ایک طرف بارودی دہشتگردی سے پاکستان کو نقصان پہنچایا جاتا ہے وہیں پر پی ٹی آئی سیاسی دہشتگردی سے ملک میں انتشار پھیلا رہی ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ان دونوں کا اسکرپٹ لکھنے والا ایک ہی ہے۔حمزہ شہباز نے کہا کہ پی ٹی آئی فساد اور انتشار کی روش چھوڑنے پر تیار نہیں، ایس سی او سمٹ سے دنیا میں جو مقام ہم نے کھو دیا تھا اسے بحال کرنے میں مدد ملے گی۔تحریک انصاف ریاست کے مفادات کی قیمت پر اپنی سیاست چمکانا چاہتی ہے، مٹھی بھر بلوائیوں کو سڑک پر لا کر دنیا میں پاکستان کی جگ ہنسائی کا بندوبست کیا جا رہا ہے۔حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ معاشی ترقی ہو رہی ہو تو یہ آئی ایم ایف کو خط لکھ دیتے ہیں اور ایس سی او سمٹ کے موقع پر احتجاج کی کال دے دی ہے، پاکستان کی معاشی و خارجی کامیابیاں اس جماعت کی آنکھ میں کھٹک رہی ہیں ۔فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طلال چوہدری کا کہنا تھا جب چینی صدر نے پاکستان آنا تھا تو 2014 میں دھرنا دیا گیا، فارن فنڈنگ کی بات ہوئی تو پتا لگا کہ اسرائیلیوں اور بھارتیوں کے پیسے ہیں، فارن فنڈنگ کے معاملے پر اسٹے پر اسٹے ملتا رہا، آئی ایم ایف کو خط لکھنے کا مقصد ملک کو ڈیفالٹ کرنا اور بلیک میل کرنا تھا، یہ سب کچھ جان بوجھ کر ریاست کو بلیک میل کرنے کیلئے کیا جاتا رہا،ایس سی او کانفرنس کوئی عام کانفرنس نہیں، 200 سے زیادہ بین الاقوامی وفود اسلام آباد آئیں گے، ایس سی او میں چین، روس اور ان ممالک کی تعداد زیادہ ہے جو اسرائیل مخالف ہیں، ایس سی او کسی کا سیاسی بھلا نہیں یہ پاکستان کی بات ہے، ایس سی او میں مختلف ممالک کے سربراہ شرکت کریں گے، آپ دنیا کو کیا بتانا اور دکھانا چاہ رہے ہیں؟ 2014 میں دھرنا سی پیک روکنے کے لیے کیا گیا، آئینی اور انسانی حقوق ان لوگوں کیلئے ہوتے ہیں جو آئینی دائرہ کار میں احتجاج کریں، سیاسی جماعتوں کا رویہ سیاسی ہونا چاہیے، ایسی سیاسی جماعت نہیں ہوسکتی جو اداروں اور ملک کے مفاد پر حملہ کرے، ایس سی او کانفرنس سے کس کا فائدہ ہوگا؟ پاکستان کا، ملکی معیشت کا، آپ اس وقت احتجاج کیوں کرنا چاہتے ہیں؟ کہتے ہیں ہمیں بانی پی ٹی آئی کی صحت کی فکر ہے، آپ کو کون بتاتا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی صحت خراب ہے۔ ڈی جی پی آر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےوزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ تحریک انصاف اور طالبان ایک سکے کے دو رخ، پاکستان میں ترقی و خوشحالی کے دشمن ہیں۔تحریک فساد نے ریاست کے خلاف اعلان جنگ کیا ہے، اس کے ساتھ وہی سلوک ہوگا جو جنگ میں دشمن سے کیا جاتا ہے۔ پی ٹی آئی نے اپنے پارلیمنٹیرینز کو اغواء کر کے کے پی کے میں محبوس کر رکھا ہے۔ پی ٹی آئی فاشسٹ جماعت ہے، اپنے ایجنڈے کی تکمیل کیلئے کسی بھی حد تک جا سکتی ہے۔تمام سیاسی جماعتوں بشمول میڈیا اور عدلیہ کو ملک دشمنوں کے خلاف یک زبان ہونا پڑیگا۔ تحریک فساد سے جان چھڑائے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔اس بار کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، احتجاج کی کال دے کر انھوں نے اپنے پاؤں پر کلہاڑی ماری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب یہ لوگ حکومت میں تھے تو انکا فون تک کوئی نہیں اٹھاتا تھا۔ اب بارہ ممالک کے سربراہان پاکستان آ رہے ہیں تو ان کو تکلیف ہو رہی ہے۔ کبھی یہ انڈیا کے وزیر خارجہ کو اپنے احتجاج میں بلاتے ہیں تو کبھی اسلام آباد کو بند کرنے کی دھمکیاں دیتے ہیں۔ ملکی ترقی ان سے ہضم نہیں ہو رہی۔ ان کا کپتان آج ملکی ترقی و خوشحالی، مہنگائی میں کمی، خارجہ پالیسی، امن اور استحکام کے خلاف ڈٹ کر کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا سیکریٹری اطلاعات خفیہ جگہ سے یلغار کا اعلان کرتا ہے۔ خود یہ لوگ ورک فرام ہوم کر رہے ہیں اور پولیس کے ڈنڈے کھانے کے لئے چھوٹے بچے آگے کر دیتے ہیں۔ اگر ان میں ہمت ہے تو اپنے جھوٹے انقلاب کو خود لیڈ کریں۔ یہ لوگ ڈرامہ کرتے ہیں کہ ان لوگوں کو ایجنسیاں تنگ کرتی ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ انہوں نے اپنے لوگوں کو خود چھپایا ہوا ہے۔ پی ٹی آئی کو تو زین قریشی پر بھی یقین نہیں، انھوں نے اسے بھی چھپا دیا ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیر اعظم خود ایس سی او کانفرنس کی تیاریوں کو مانیٹر کر رہے ہیں۔ اس کانفرنس سے دو طبقے تحریک انصاف اور ملک دشمن عناصر خوش نہیں ہیں۔ ایس سی او کانفرنس کے دن انتشار، جلاؤ گھراؤ اور توڑ پھوڑ کے منصوبے سے ثابت ہو گیا کہ پی ٹی آئی ملک کی ترقی کی دشمن ہے۔ یہ ایک سیاسی نہیں بلکہ دہشت گرد جماعت ہے۔ اس نے ہمیشہ ملکی ترقی کے خلاف کام کیا ہے۔ پی ٹی آئی کا ملک میں فتنہ فساد کا ٹریک ریکارڈ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے ایم این ایز اور سینیٹرز کہہ رہے ہیں کہ ہم پر بہت پریشر ہے۔ ان کے خاندان ان سے ملنے کو ترس گئے ہیں۔ یہ لوگ تو انڈین تامل فلموں سے بھی چار ہاتھ آگے ہیں۔ عظمٰی بخاری نے کہا کہ جتنے بھی محب وطن لوگ ہیں چاہے ان کے اپنے ہی ایم پی ایز یا ایم این ایز ہوں وہ ان کے ملک دشمن ایجنڈے کے خلاف ہیں۔ یہ لوگ ملکی حالات خراب کرنا چاہتے ہیں۔ یہ چاہتے ہیں کہ ملک میں بیرونی سرمایہ کاری نہ آئے، لوگوں کو سستی روٹی، کسان کارڈ، ٹریکٹرز، لیپ ٹاپس، موٹر سائکلیں اور مفت ادویات نہ ملیں۔ ان کا اپنا صوبہ کئی ارب روپے کا مقروض ہے اور ان کے پاس تو روٹی سستی کرنے کا منصوبہ تک موجود نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری تحریک فساد سے درخواست ہے کہ وہ فساد سے باز رہے۔ ان کے ملک دشمن ایجنڈے کے خلاف سب کو متحد ہو نا ہوگا۔ فتنہ فساد، جلاؤ گھراؤ اور توڑ پھوڑ کا یہ ملک مزید متحمل نہیں ہو سکتا۔اسلام آباد میں آزاد کشمیر کے وزیر فیصل ممتاز راٹھور کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےگورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پاکستان میں طویل عرصہ بعد ایس سی او کانفرنس کا انعقاد ہو ر ہی ہےجس سے پاکستان کا مثبت امیج دنیا کے سامنے آئے گا،اس موقع پر پی ٹی آئی کی طرف سے احتجاج کی کال ملک دشمنی ہے،حکومت کو اس سے سختی سے نمٹنا چاہیے،آئینی عدالتوں کے قیام کی بات سب سے پہلے بانی پاکستان قائد اعظم نے کی ،مولانا فضل الرحمان زیرک سیاستدان ہیں وہ ہمارا ساتھ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کافی عرصہ بعد شنگھائی تعاون تنظیم سربراہ اجلاس کی اہم عالمی کانفرنس کی میزبانی کررہا ہے جس میں ایس سی او ممالک کے سربراہان،900 وفود،200 عالمی میڈیا پرسنز شریک ہورہے ہیں جو پاکستان میں ہونے والی اس کانفرنس کی کوریج کریں گے۔ پی ٹی آئی نے ایک بار پھر 15 اکتوبر کو احتجاج کا اعلان کیا ہے وہ بتائیں کہ اس اہم موقع پر وہ کس کے کہنے پر اور کس ایجنڈے پر یہ احتجاج کرنا چاہتے ہیں،ایس سی او کے دوران احتجاج کا کیا بیانیہ ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اس موقع پر احتجاج نہ کرے، اگر پھر بھی ایسا کرتی ہے تو حکومت اس سے سختی سے نمٹے تمام سیاسی جماعتیں ان کے ساتھ کھڑی ہیں۔ ترجمان پاکستان پیپلز پارٹی شازیہ مری نے ایس سی او کانفرنس کے دن پی ٹی آئی کےاحتجاج کے اعلان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کیا کوئی محب وطن سیاسی جماعت ملک کی ساکھ کو نقصان نہیں پہنچا سکتی ہے، عالمی سربراہ کانفرنس کے دوران احتجاج کا اعلان کسی عالمی ایجنڈے کاحصہ ہی ہوسکتا ہے ہم پاکستان کے خلاف کسی غیر ملکی ایجنڈے کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی میں موجود سمجھدار افراد اس صورتحال کو سمجھیں اور کچھ ملک کیلئے بھی سوچیں حب وطنی کا تقاضہ یہ ہے کہ 15 اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف دی گئی احتجاج کی کال واپس لی جائے، انہوں نے کہا کہ ماضی میں اس طرح کے احتجاج میں پرتشدد واقعات ہوئے ہیں جس سے عالمی کانفرنس متاثر ہونےُکا خدشہ ہے اس احتجاج کی کال سے پاکستان کے وہ دشمن خوش ہوں گے جو ایس سی او کانفرنس اور پاکستان کی عالمی پذیرائی سے خوش نہیں ہماری پہلی ترجیح پاکستان ہے اور اس کے خلاف ہر سازش کے آگے سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوں گے۔سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی پارٹی لیڈر اور خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ سینیٹر عرفان صدیقی نے سوشل میڈیا ایپ ʼایکسʼ پر اپنے ایک بیان میں کہا معزز غیر ملکی مہمانوں کی موجودگی میں احتجاج کی کال دے کر ڈی چوک پر تماشا لگانے ، بدامنی پھیلانے اور جلاؤ گھیراؤ کرنےسے پہلے ، پی ٹی آئی اتنا بتا دے کہ کیا اس پاکستان اور یہاں کے عوام سے اس کا کوئی رشتہ ناطہ ہے یا نہیں ؟ اگر ہے تو وہ سیاست کے پردے میں وہی کچھ کیوں کر رہی ہے جو دہشت گردی کو ہتھیار بنانے والے ریاست دشمن عناصر کر رہے ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ 15 اکتوبر کو ڈی چوک میں احتجاج ابھی طے نہیں کیا ، ہمارا مطالبہ ہے بانی پی ٹی آئی سے ڈاکٹر کی ملاقات کرائی جائے ، ہمیں عمران خان کی صحت سے متعلق شدید خدشات ہیں ، بانی پی ٹی آئی تک رسائی ہمارا قانونی حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون کانفرنس میں آنے والے ہمارے مہمان ہیں ، کانفرنس میں آنےوالے مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ ہم کسی صورت احتجاج نہیں چاہتے لیکن ہمیں مجبورکیا جارہا ہے۔ ہمارے اراکین قومی اسمبلی کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔ یا تو واضح کر دیں کہ ملک میں مارشل لا ہے۔ ہمارے خلاف کریک ڈاون روکا جائے ، یہ ملک ہمارا ہے، ہم یہاں امن چاہتے ہیں۔

 

Leave A Reply

Your email address will not be published.