قومی اسمبلی میں اسماعیل ہنیہ پر حملے کے خلاف قرارداد مذمت منظور
اسلام آباد:قومی اسمبلی نے فلسطینی عوام پر اسرائیلی ظلم و بربریت اور ایران میں سابق فلسطینی وزیراعظم اسماعیل ہنیہ پر حملے نتیجے میں ان کی شہادت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے متفقہ قرارداد کی منظوری دی ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل غزہ میں جنگ بندی کے لیے موثر اقدامات کرے تاکہ فلسطینی عوام کے خلاف کی جانے والی نسل کشی کو روکا جا سکے اور اسرائیل کو اس کے جنگی جرائم اور فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے انسانیت سوز مظالم پر جوابدہ ٹھہرایا جائے۔ عالمی برادری اسرائیل کے ظلم و بربریت کو روکنے اور فلسطینی عوام کو انصاف فراہم کرنے کے لیے موثر اجتماعی اقدام کرے۔
جمعہ کو قومی اسمبلی میں ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحق ڈار نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں پر اسرائیل کے مظالم میں اضافہ ہوا ہے جس سے اب تک 40,000 سے زائد معصوم جانیں ضائع ہو چکی ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ قومی اسمبلی میں تمام پارلیمانی جماعتیں گزشتہ9 ماہ سے فلسطینی عوام کے خلاف جاری اسرائیلی جبر و بربریت پر متحد ہو کر غم و غصے کا اظہار کرتی ہیں۔ قرارداد میں کہا گیا کہ جہاں تہران میں حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل نے غم و غصے میں اضافہ ہوا ہے اور ایسے واقعات فلسطینیوں کے خلاف جاری ظلم و بربریت کو روکنے اور خطے میں امن قائم کرنے کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی دانستہ سازش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ اسرائیلی قیادت عالمی عدالت انصاف (ICJ) کے واضح فیصلوں اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قراردادوں، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے واضح فیصلوں کے باوجود فلسطین کی آبادی کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنے پر تلی ہوئی ہے اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی طرف سے متنبہ کرنے کے باوجود اسرائیل نے بے گناہ فلسطینیوں کے خلاف بلا امتیاز تشدد اور حملے بند نہیں کیے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستان دہشت گردی کی ان تمام اشکال کی مذمت کرتا ہے جن میں ماورائے عدالت قتل کے محرکات سے قطع نظر اور خطے میں بڑھتی ہوئی مہم جوئی پر گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ اس طرح کے واقعات نہ صرف دنیا کے امن کو تباہ کرتے ہیں بلکہ پہلے سے ہی عدم استحکام کا شکار خطے میں ایک خطرناک کشیدگی کو جنم دیتے ہیں اور امن کی کوششوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ لہذا یہ ایوان فلسطین میں اسرائیل کی طرف سے جاری ریاستی جبر و بربریت کو امت مسلمہ اور دنیا کے لیے ایک المیہ قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کرتا ہے۔ فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور اسماعیل ہنیہ کے اہل خانہ اور فلسطینی عوام سے تعزیت کرتا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2735 (2024) کے مطابق فوری اور جامع جنگ بندی، مصیبت زدہ فلسطینیوں کو پائیدار اور بلا روک ٹوک انسانی امداد کی فراہمی اور غزہ سے اسرائیلی قابض افواج کے فوری انخلا کا مطالبہ کرتا ہے۔ یہ ایوان قرار دیتا ہے کہ پاکستان فلسطین کو امداد کی فراہمی جاری رکھے گا اور مظلوم فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کو پاکستان میں طبی علاج سمیت طبی امداد کے لیے موثر اقدامات کرے گا۔ فلسطینی میڈیکل طلبا کو ان کی تعلیم مکمل کرنے کے لیے پاکستان کے میڈیکل کالجوں میں مفت داخلہ دیا جائے گا۔ اپنے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر 2 اگست کو پورے پاکستان میں یوم سوگ منانے اور اسرائیلی بربریت کی واضح الفاظ میں مذمت کرنے کا فیصلہ کرتا ہے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ نماز جمعہ کے بعد ملک بھر میں شہید اسماعیل ہنیہ کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کرنے کا فیصلہ کرتا ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے موثر اقدامات کرے تاکہ فلسطینی عوام کے خلاف کی جانے والی نسل کشی کو روکا جا سکے اور اسرائیل کو اس کے جنگی جرائم اور فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے انسانیت کے خلاف جرائم کا جوابدہ ٹھہرایا جائے۔ قومی اسمبلی کا یہ ایوان عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اسرائیل کے ظلم و بربریت کو روکنے اور فلسطینی عوام کو انصاف فراہم کرنے کے لیے موثر اجتماعی اقدام کرے۔ قومی اسمبلی نے قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی۔