جسٹس اطہر من اللہ کے ریمارکس کا جواب وزیراعظم خود ہی دے سکتے ہیں، اسحاق ڈار

0

اسلام آباد: نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ مذاکرات اور مفاہمت پر یقین رکھتے ہیں لیکن ریاست کے خلاف کھڑے ہونے والوں سے مذاکرات نہیں ہوں گے،جسٹس اطہر من اللہ نے وزیراعظم کو جو جواب دیا اس پر وزیراعظم سے پوچھیں۔جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے جسٹس اطہرمن اللہ کے بیان پر تبصرہ سے گریز کیا اور کہا کہ
جسٹس اطہر من اللہ نے وزیراعظم کو جو جواب دیا اس پر وزیراعظم سے پوچھیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ٹیک آف کرنے کے دوران کتنی بار گرانا ہے،ہم پاکستان کو کئی بار ٹیک آف کرتے گرا چکے ، enough is enough ۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخواہ کا بجٹ وفاقی بجٹ سے پہلے منظور ہونا معمول سے ہٹ کر ہے،چار وفاقی اکائیوں کا بجٹ مل کر وفاق کا بجٹ بنتا ہے،جو ریاست کے خلاف کھڑا ہوگا اس سے مذاکرات نہیں ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات اور مفاہمت پر میرا پختہ یقین ہے،اسی پارلیمنٹ کے سامنے 126 دن کے دھرنے کو مذاکرات سے اٹھایا تھا ،سیاست میں مفاہمت اور مذاکرات ہوتے ہیں اور ہونے چاہئیں جی ایچ کیو ، جناح ہائوس اور تنصیبات پر حملہ کرنے پر کوئی معافی نہیں دے سکتا،سانحہ نو مئی ریاست کے خلاف اٹھنا تھا ۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ فارمیشن کمانڈرز میٹنگ میں جس موقف کا اظہار کیا وہ ہر پاکستانی کا موقف ہے،سانحہ نومئی میں ملوث عناصر کے لیے کوئی رعایت مناسب نہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.