وزیراعظم اور وفاقی کابینہ کے اراکین تنخواہیں اور مراعات نہیں لیں گے
اسلام آباد:وزیراعظم محمد شہباز شریف اور وفاقی کابینہ کے ارکان نے حکومتی سطح پر کفایت شعاری کی ترویج کیلئے تنخواہیں اور مراعات نہ لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے عزم کا اظہار کیا ہےاور پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز ہولڈنگ کمپنی کی تشکیل ، درآمدات و برآمدات کے حوالے سے پابندیوں سے استثنیٰ کے تعین کیلئے کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی کابینہ نے میر علی دہشت گرد حملے کے شہداء کو خراج عقیدت اور ان کے لئے فاتحہ خوانی کی۔کابینہ اراکین نے ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کا عزم کیا۔اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت اپنی کارکردگی سے عوام کی توقعات پر پوری اترے گی۔ میر علی دہشت گرد حملے کے شہداء کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پوری قوم شہداء کو سلام پیش کرتی ہے جنہوں نے اپنی جان پر کھیلتے ہوئے دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا اور جام شہادت نوش کیا ۔انہوں نے کہا کہ ہم شہداء کے اہلخانہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہزاروں پاکستانیوں نے اپنی جانیں قربان کیں، دہشت گردی کے عفریت نے چند سال پہلے دو بارہ سر اٹھایا جو کہ کسی المیے سے کم نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے عفریت کو کچلنے کے لئے ہماری سکیورٹی فورسز پوری طرح سے تیار ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف سے سٹینڈ بائی ارینجمنٹ کی آخری قسط کے لئے سٹاف لیول معاہدہ خوش آئند ہے۔ وزیراعظم نے ملک کی خوشحالی کے لئے میثاق معیشت کے ساتھ میثاق یکجہتی کی بھی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو سو فیصد ڈیجیٹائز کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اس حوالے سے دنیا کے بہترین ماہرین کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں۔ وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب نے کابینہ کو آئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف لیول ایگریمنٹ پر تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے سے ملکی معیشت میں بہتری آئے گی اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں مزید اضافہ ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ نئے طویل المدتی پروگرام کے حوالے سے بنیادی سطح کی بات چیت ہو چکی ہے۔وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ ایف بی آر کے 2400 ارب روپوں سے زائد کے مقدمے عدالتوں اور ٹریبیونلز میں زیر التواء ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ایک ڈیجیٹل نظام کا اجراء کیا جا رہا ہے جس سے زیر التواء مقدموں کے حل میں تیزی آئے گی۔اجلاس میں وزیراعظم سمیت کابینہ اراکین نے رضاکارانہ طور پر تنخواہیں اور مراعات نہ لینے کا فیصلہ کیا۔ کابینہ اراکین کا تنخواہیں اور مراعات نہ لینے کا فیصلہ حکومتی سطح پر کفایت شعاری کی ترویج کے تناظر میں لیا گیا ہے۔وفاقی کابینہ نے پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز ہولڈنگ کمپنی تشکیل کرنے کی منظوری دے دی جو کہ پی آئی اے کی نجکاری کی طرف ایک اہم پیشرفت ہے۔ پی آئی اے کمپنی لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کو ہی چیف ایگزیکٹو آفیسر مقرر کیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کو مزید تیز کرنے اور اس عمل میں شفافیت کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ کے حوالے سے ایک کمیٹی بنانے کی بھی ہدایت کی جو دنیا بھر سے بہترین اور متعلقہ سرمایہ کاروں کو پاکستان کے ایوی ایشن کے شعبے میں سرمایہ کاری کی جانب راغب کرنے میں مدد دے گی۔وفاقی کابینہ نے وزارتِ تجارت کی سفارش پر درآمدات و برآمدات کے حوالے سے پابندیوں سے استثنیٰ کا تعین کرنے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دے دی جس کے کنوینئر وفاقی وزیر تجارت ہوں گے۔ یہ کمیٹی ٹریڈ آرگنائیزشنز ایکٹ 2013 کے سیکشن 21 کے تحت مذکورہ بالا استثنیٰ کا تعین کرے گی اور اس حوالے سے اپیلیں بھی سنے گی۔ وفاقی کابینہ نے وزارتِ داخلہ کی سفارش پر ڈاکٹر شیریں مزاری، سابق رکن قومی اسمبلی کی گرفتاری /حراست کے حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر قائم کئے گئے وفاقی کمیشن کی سفارشات کو متعلقہ وفاقی اور صوبائی اتھارٹیز کو بھیجنے کی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ نے وزارتِ قانون و انصاف کی تجویز اور سندھ ہائی کورٹ کراچی کی سفارش پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز جج غلام شاہ جو کہ بطور جج بینکنگ کورٹ II حیدرآباد میں ڈیپوٹیشن پر کام کررہے تھے کی خدمات ان کے محکمے کو واپس کرنے کی منظوری دے دی۔