پاکستانیوں کے لیے بڑی خوشخبری، تھر کے کوئلے سے گیس بنےگی
کراچی : پاکستانیوں کے لیے بڑی خوشخبری، تھر کے کوئلے سے گیس پیدا ہو سکے گی ۔
بین الاقوامی ماہرین نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ تھر کے کوئلے سے گیس پیدا ہوسکتی ہے جو پاکستان کی گیس ضرورت کو پورا کرنے کے لیے سود مند ثابت ہوگی ۔
معروف سائنسدان اور سابق چیئرمین سائنس فاونڈیشن ڈاکٹر فرید ملک کا پروفیسر وین ڈائیک کی جانب سے جاری ایک رپورٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہنا کہ سائوتھ افریقہ کی نیلسن منڈیلا یونیورسٹی کی کول لیب میں تجربہ سے ثابت ہوا ہے کہ تھر کے کوئلے سے گیس بھی بنائی جا سکتی ہے اور یہ پاکستان کے لیے ایک اچھی خبر ہے کیونکہ اس سے پاکستان کی گیس کی ضرورت کو پورا کیا جا سکتا ہے ۔ اس حوالے سے ہماری یہ کوشش ہے کہ اگلے 6 ماہ میں پائلٹ پراجیکٹ مکمل کر لیا جائے اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے ساتھ ملکر مشترکہ منصوبہ بندی کو عمل میں لایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اس عمل میں کوئلے کو نکالا جاتا ہے اور اسکو گیسیفائی کیا جاتا ہے اور یہ عمل ہمارے کوئلے پر استعمال ہو سکتا ہے اور اس سے گیس بن سکتی ہے، بیٹریز لگا کر ہم اپنی ضرورت کے مطابق گیس حاصل کر سکتے ہیں اس وقت تھر کے ذخائر 175 بلین ٹن ہیں جو کہ 200 سال تک پاکستان کی ضرورت کو پورا کر سکتے ہیں
اس وقت پاکستان میں ساڑھے 6 ہزار میگاواٹ بجلی تھر کے کوئلے سے پیدا ہو رہی ہے جس پر کم ترین لاگت 8 روپے فی یونٹ آ رہی ہے ۔ ڈاکٹر فرید ملک نے مزید کہا کہ اس وقت پاکستان کو 2000 ایم ایم سی ایف ڈی کی قلت کا سامنا ہے جو 20 ڈالر سے زائد میں امپورٹ کی جارہی ہے جو کہ بہت مہنگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلی دفعہ ایسا ہوا ہے کہ پاکستان نے اپنا کوئلہ بیرون ملک کسی لیب میں بھیجا ہے جبکہ وہ اس حوالے سے 2004 سے کام کر رہے ہیں ۔