شہباز شریف کی بجٹ پر اتحادیوں سے مشاورت

0

اسلام آباد: وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کا محور ترقی، عوامی فلاح اور کاروبار دوست پالیسیاں ہوں گی، شرح نمو اور روزگار کے مواقع بڑھانے کیلئے پی ایس ڈی پی کا حجم 700 ارب روپے سے بڑھا کر 950 ارب روپے کیا جا رہا ہے، آئندہ مالی سال پاکستان کیلئے معاشی ترقی کا سال ہو گا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی )کے لئے اتحادی جماعتوں سے مشارت کے سلسلہ میں اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں وفاقی وزراء اسحاق ڈار، احسن اقبال، مولانا اسعد محمود، رانا تنویر حسین، مولانا عبدالواسع، سید امین الحق، آغا حسین بلوچ، سردار اسرار ترین، مشیرِ وزیرِ اعظم احد خان چیمہ، وزراء مملکت، ہاشم نوتیزئی، احسان اللہ ریکی، رکن قومی اسمبلی و کنوینئر متحدہ قومی موومنٹ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، ارکان قومی اسمبلی اسلم بھوتانی، محسن داوڑ، عوامی نیشنل پارٹی کے سردار حسین بابک اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی. وفاقی وزیرِ تجارت سید نوید قمر، وزیرِ اعلی سندھ سید مراد علی شاہ اور رکن قومی اسمبلی و چیئرمین بلوچستان نیشنل پارٹی سردار اختر مینگل نے اجلاس میں وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔

اجلاس میں اتحادی جماعتوں کے قائدین و ارکان نے وزیرِ اعظم کے 2023-24 کے ترقیاتی بجٹ کیلئے اتحادیوں کو اعتماد میں لینے اور انکی تجاویز کو بجٹ میں شامل کرنے کے اقدام کو تاریخی قرار دیا اور شکریہ ادا کیا۔ اجلاس میں اتحادی جماعتوں نے وزیرِ اعظم کو ترقیاتی بجٹ کیلئے اپنی تجاویز سے آگاہ کیا. اجلاس کو بجٹ اعشاریوں اور ترقیاتی بجٹ کے تحت مجوزہ منصوبوں کے بارے بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔

وزیرِاعظم نے متعلقہ حکام اور وزارتِ خزانہ کو ان تجاویز پر عمل کرنے اور انہیں بجٹ 24۔2023ء میں شامل کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ سالہا سال سے التوا کا شکار نیشنل فلڈ ریسپانس پروگرام شروع کیا جا رہا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ بجٹ 24۔2023ء کا محور ترقی، عوامی فلاح اور کاروبار دوست پالیسیاں ہوں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ آئندہ مالی سال میں شرح نمو اور روزگار کے مواقع بڑھانے کیلئے پی ایس ڈی پی کے حجم کو 700 سے بڑھا کر 950 ارب روپے کیا جا رہا ہے، آئندہ مالی سال پاکستان کیلئے معاشی ترقی کا سال ہوگا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بجٹ میں حکومت مشکل معاشی صورتحال کے باوجود موجود وسائل کو بہترین طریقے سے بروئے کار لانے کی پالیسی اپنارہی ہے، بجٹ 24۔2023 میں سیلاب متاثرہ علاقوں کی ترقی و تعمیر نو کیلئے بھی خطیر رقم رکھی جا رہی ہے۔ گزشتہ حکومت کی معاشی تباہی کے باوجود حکومت کی محنت سے ملک میں معاشی استحکام آیا، ہر حکومتی اقدام میں اتحادی جماعتوں کی مشاورت حکومت کیلئے نہایت اہم ہے، گزشتہ ایک سال میں پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 13 جماعتوں نے اپنی سیاست کو داؤ پر لگا کر ریاست کو بچایا۔

ان کا کہنا تھا کہ ملکی معاشی سلامتی کیلئے ایسی کاوش کی مثال دنیا میں کہیں بھی نہیں ملتی، الحمدللہ پاکستان معاشی تباہی اور ملک میں انتشار پھیلانے والے عناصر سے پاک ہوا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.