کے الیکٹرک، فیول ایڈجسٹمنٹ ، نیپرا 31مئ کو سماعت کرے گی

0

اسلام آباد : نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے۔ الیکٹرک کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) اور سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ (کیو اے) کی درخواست کی سماعت 31 مئی 2023 کو کرے گا۔

ایف سی اے کی درخواست اپریل 2023 جبکہ کیو اے کی درخواست جنوری تا مارچ 2023 کے دورانیے کے لیے دی گئی ہے۔

کے۔ الیکٹرک نے اپریل 2023 کے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ میں 0.489 روپے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی ہے۔ طے شدہ قواعد و ضوابط کے ایف سی اے کا ہر ماہ جائزہ لیا جاتا ہے اور اس کو صارفین کے بلوں پر صرف ایک ماہ کے لیے لاگو کیا جاتا ہے۔

کے۔ الیکٹرک نے جنوری تا مارچ 2023 کے لیے 5.170 روپے فی یونٹ کوارٹرلی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ (کیو ٹی اے) کی درخواست دی ہے۔ ملک میں لاگو یکساں ٹیرف پالیسی کے تحت عمومی طور پر کیو اے کا اثر صارفین پر نہیں پڑتا، تاہم حتمی فیصلہ وزارت توانائی، حکومت پاکستان اور نیپرا اتھارٹی کرتی ہے۔

فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز بجلی کی پیداوار اور جنریشن مکس میں تبدیلی کے لیے استعمال ہونے والے ایندھن کی قیمتوں میں عالمی سطح پر اتار چڑھاؤ کی وجہ سے یوٹیلیٹیز کے ذریعے خرچ کیے جاتے ہیں۔ توانائی کے شعبے کی پالیسیوں کے تحت یہ اخراجات نیپرا کی جانچ پڑتال اور منظوری کے بعد صارفین تک براہ راست منتقل کیے جاتے ہیں، جسے صرف ایک ماہ کے بل پر لاگو کیا جاتا ہے۔ ایندھن کی قیمت کم ہونے پر صارفین کو فائدہ بھی ملتا ہے۔

کے۔ الیکٹرک ایک پبلک لسٹڈ کمپنی ہے، جس کا قیام پاکستان بننے سے قبل 1913 میں کے ای ایس سی کے طور پر عمل میں آیا۔ 2005 میں کمپنی کی نجکاری کی گئی۔ کے۔ الیکٹرک پاکستان کی واحد عمودی طور پر مربوط یوٹیلیٹی ہے، جو کراچی اور اس کے ملحقہ علاقوں سمیت 6500 مربع کلومیٹر علاقے کو بجلی فراہم کرتی ہے۔ کمپنی کے 66.4 فیصد حصص پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں لسٹڈ ہیں اور کے ای ایس پاور کی ملکیت ہیں۔ یہ سرمایہ کاروں کا ایک کنسورشیم ہے، جس میں سعودی عرب کی الجومعہ پاور لمیٹڈ، کویت کا نیشنل انڈسٹریز گروپ (ہولڈنگ) اور انفرا اسٹرکچر اینڈ گروتھ کیپٹل فنڈ (آئی جی سی ایف) شامل ہیں۔ کے۔ الیکٹرک میں حکومت پاکستان کے بھی 24.36 فیصد حصص ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.