یو اے ای پاکستان کے ذمے 2 ارب ڈالر کی ادائیگی موخر کردے گا،وزیراعظم کا اعلان
اسلام آباد:وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے 2 ارب ڈالر کی ادائیگی موخر کرنے کافیصلہ کیاہے، یو اے ای کے صدر نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے اپنے عزم کااظہار کیا ہے، بجلی کی قیمت کم کرنے کے لئے صوبوں کے ساتھ مل کر دستیاب آپشنز پر کام کررہے ہیں، برآمدات پر مبنی نمو پر توجہ دینا ہو گی، انڈونیشیا کے صدر کے دورہ پاکستان کی تیاریوں کو حتمی شکل دی جا رہی ہے،معیشت میں استحکام آرہا ہے، ہم اپنامقام جلد حاصل کریں گے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم نے کہاکہ اتوار کو رحیم یار خان میں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد زید سے ملاقات بہت مفید اور مثبت رہی جس میں باہمی تعلقات کو مضبوط کرنے کے لئے اقدامات اور سرمایہ کاری بڑھانے کاجائزہ لیا گیا ۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یو اے ای کے صدر سے میں نے سرمایہ کاری بڑھانے کی درخواست کی جس پر انہوں نے اپنی کمٹمنٹ کااظہار کیا اور کہا کہ پاکستان کے ساتھ وہ اپنے برادرانہ تاریخی تعلقات کو بڑی اہمیت دیتے ہیں ۔ وزیراعظم نے بتایاکہ یو اے ای کے صدر کےساتھ ون آن ون ملاقات بھی ہوئی ۔ انہوں نے میری درخواست پر 2 ارب ڈالر کی ادائیگی ، جو جنوری میں واجب الادا ہے موخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے کابینہ کو بتایا کہ بجلی کی قیمت کم ہونے تک زراعت ، صنعت ، برآمدات اور تجارت ترقی نہیں کر سکتیں۔ گزشتہ ہفتے بجلی کی قیمت کم کرنے کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا تھاجس میں اپنے تئیں اور صوبوں کے ساتھ مل کر بجلی کی قیمت کم کرنے کے لئے آپشنز پر تبادلہ خیال ہوا۔
وزیراعظم نے کہا کہ رواں ہفتے اس بارے میں جامع اجلاس دوبارہ ہوگا جس میں دستیاب آپشنز پر غور کیاجائےگا۔ وزیراعظم نے کہاکہ نمو کے لئے بجلی کی قیمت کم کرنا انتہائی ضروری ہے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ یہ معاملہ اٹھایا جائےگا۔ وزیراعظم نے”سمیڈا” کو پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کےلئے اہم قرا ر دیتے ہوئے کہا کہ یہ معیشت کی ترقی کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ بد قسمتی سے ماضی میں اسے نظر انداز کیا گیا اور اب یہ ایک بوجھ بن چکا ہے۔ میں نے حال ہی میں اس کا اجلاس بلایا تھا۔ سمیڈا کا بورڈ تک نہیں تھا ، اب بورڈ مکمل کیا ہے۔ وفاق صوبوں کے ساتھ مل کر اس کو کامیاب ادارہ بنائے گا، 15 جنوری کو اس حوالے سے دوبارہ اجلاس ہو گا۔ وزیراعظم نے کابینہ کو بتایاکہ ٹیکسٹائل کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے جو خوش آئند ہے ، ہمیں برآمدات پر مبنی نمو پر توجہ دیناہو گی۔ ٹیکسٹائل روایتی طور پر برآمدات کا بڑا ذریعہ ہے، ہمیں غیر روایتی ذرائع کو بھی بروئے کار لانا ہے۔ وزیراعظم نے کابینہ کو انڈونیشیا کے صدر کے رواں ماہ دورہ پاکستان کے بارے میں بھی آگاہ کیا اور کہا کہ جس طرح ملائیشیا کے ساتھ ہمارا برادرانہ تعلق ہے ، اسی طرح انڈونیشیا بھی ہمارا برادر ملک ہے۔ انڈونیشیا کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے کے حوالے سے ایجنڈا تیار کیا جا رہا ہے۔ انڈونیشیا کے صدر کے دورہ پاکستان کے دوران حلال گوشت ، چاول اور خوردنی تیل سمیت مختلف اشیا کی تجارت کے حوالے سے پیشرفت ہو گی۔
وزیراعظم نے لوئر کرم میں امن معاہدے کے بعد معاہدے کو سبوتاژ کرنے کے لئے کی گئی مذموم حرکت کو افسوس ناک قرار دیااور کابینہ کو بتایاکہ اس واقع میں ایک ڈپٹی کمشنر شدید زخمی ہوئے ہیں جن کا علاج جاری ہے ۔وزیراعظم نے واقعہ میں زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لئے دعا کی اور اپنی جانیں قربان کرنے والے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہاکہ قوم ان قربانیوں کی معترف ہے۔
وزیراعظم نے کابینہ کو انسانی سمگلنگ کے مکروہ دھندے کے خلاف حکومتی اقدامات کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مکروہ دھندا سالوں سے جاری ہے ، یونان میں جو واقعات ہوئے ان میں سینکڑوں پاکستانی گزشتہ چند سالوں کے دوران اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ انسانی سمگلنگ کی روک تھام کے لئے حکومت یکسوئی سےکام کررہی ہے۔ انسانی سمگلنگ سے ملک کی بدنامی ہوتی ہے۔ اس مکروہ دھندے کاخاتمہ کریں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومتی اقدامات اور کوششوں کی بدولت معیشت میں استحکام آ رہا ہے۔ اسی جذبے ، محنت ، لگن اور عزم سے کام کریں گے تو جلد اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر لیں گے۔