وزیرِ اعظم نے برآمدات 60 ارب ڈالر تک پہنچانے کا ہدف دے دیا

0

اسلام آباد:وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ملکی برآمدات سالانہ 60 ارب ڈالر تک پہنچانے کا ہدف دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ برآمد کنندگان کے مسائل دو ہفتے میں حل کئے جائیں۔
وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق یہ ہدایات وزیراعظم نے منگل کو اپنی زیر صدارت قومی ترقیِ برآمدات بورڈ کے اجلاس میں دیں۔
اجلاس میں نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزراء جام کمال خان، احد خان چیمہ، قیصر احمد شیخ، عبدالعلیم خان، احسن اقبال، رانا تنویر حسین، محمد اورنگزیب، سردار اویس خان لغاری، ڈاکٹر مصدق ملک، وزراءِ مملکت علی پرویز ملک، شزہ فاطمہ خواجہ، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان، گورنر اسٹیٹ بنک، وزیرِ اعظم کے کوارڈینیٹر رانا احسان افضل چیئرمین ایف بی آر، متعلقہ افسران اور بڑی تعداد میں مختلف شعبوں بشمول ٹیکسٹائل، انفارمیشن ٹیکنالوجی، لیدر، زراعت سے تعلق رکھنے والے برآمد کندگان نے شرکت کی۔شرکاء نے وزیرِ اعظم کا برآمدی صنعت پر خصوصی توجہ پر شکریہ ادا کیا۔
اجلاس کو حکومت کی جانب سے برآمدی صنعت کی ترقی کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستانی کی رواں برس برآمدات 30 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئیں جن کو دو گنا کرنے کیلئے آئندہ پانچ برس کا منصوبہ پیش کیا گیا۔
اجلاس میں وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ملکی برآمدات کو 60 ارب ڈالر سالانہ پر پہنچانے کا ہدف دے دیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ وزارتِ تجارت و متعلقہ ادارے آئندہ تین برس میں برآمدات کے 60 ارب ڈالر کے ہدف کیلئے عملی اقدامات کریں۔ الحمد اللہ گزشتہ مالی سال ملکی برآمدات 30 ارب ڈالر سے زیادہ رہیں۔حکومتی پالیسیوں کی بدولت انفارمیشن ٹیکنالوجی برآمدات 3.2 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئیں جو خوش آئند امر ہے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ برآمد کندگان کے نشاندہی کردہ مسائل کو آئندہ دو ہفتے میں حل کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔
وزیرِ اعظم نے کہاکہ ہر ڈیڑھ ماہ بعد قومی ترقیِ برآمدات بورڈ کے اجلاس کی بذاتِ خود صدارت کروں گا۔ پاکستان کی ترقی کیلئے سب کو محنت کرنا ہے۔ مشکل حالات کے باوجود پاکستان کی برآمدات بڑھانے میں اپنا کردار ادا کرنے والی کاروباری شخصیات اور سرمایہ کاروں کو سلام پیش کرتے ہیں۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ وزارت تجارت برآمدات کی استعداد رکھنے والے شعبوں کے نمائندوں کے ساتھ مل کر پالیسی تجاویز کو حتمی شکل دے۔ زرعی برآمدات میں مزید اضافے کیلئے وزارت قومی غذائی تحفظ صوبوں کے ساتھ مل کر ایکسٹینشن سروسز کی بہتری کیلئے کام کرے۔ معیاری بیج اور زرعی اجناس کی مزید پراسیسنگ کرکے انکی برآمد یقینی بنائی جائے۔زرعی اجناس کی ذیادہ پیداوار والی اقسام کو متعارف کرانے کیلئے اقدامات کو تیز کیا جائے۔
وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ برآمدات کے شپنگ کے حوالے سے مسائل کو فوری حل کرکے یورپ و امریکہ پاکستانی سامان کی ترسیل کا دورانیہ کم کیا جائے۔ وزارت تجارت سرمایہ کاری بورڈ سے چینی برآمدی صنعتوں کی پاکستان منتقلی کے حوالے سے تعاون یقینی بنائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی اشیا کی برآمدات میں اضافے اور انکی منفرد پہچان بنانے کیلئے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ، جدت اور برانڈ ڈویلپمنٹ پر کام کیا جائے۔ایف بی آر کی جانب سے برآمد کندگان کے ریفنڈز میں کسی قسم کا تعطل قبول نہیں کیا جائے گا۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ دنیا بھر میں پاکستانی سفارتخانوں میں ٹریڈ آفیسرز ان ممالک میں پاکستانی اشیاء کی برآمد اور پاکستانی برآمد کندگان کی رہنمائی میں اپنا کردار ادا کریں۔ وزیراعظم نے کہا کہ صنعتوں کیلئے بجلی کی لاگت کو کم کرنے کیلئے وزارت بجلی ایک جامع منصوبہ پیش کرے۔ دنیا بھر میں نجی شعبہ کسی بھی ملک کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ نجی شعبے کے مسائل کے حل کیلئے انہیں پالیسی کی تشکیل کے عمل کا حصہ بنایا جائے۔ برآمدی صنعتوں کے نمائندوں نے وزیرِ اعظم کو مسائل کے حل کیلئے تسلسل سے ملاقاتوں پر خراجِ تحسین پیش کیا۔
اجلاس کے شرکا نے کہا کہ وزیرِ اعظم کی برآمدی شعبے میں خصوصی دلچسپی صنعتکاروں کیلئے حوصلہ افزاء ہے۔ برآمد کنندگان نے وزیرِ اعظم کے برآمدی صنعت کو ایف بی آر کی جانب سے بروقت ریفنڈز کی فراہمی کے اقدام کی بھی تعریف کی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.