حکومت نے اسحاق ڈار اورامیر مقام کو کرغزستان بھجوانے کا ارادہ بدل دیا
لاہور: حکومت نے کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں صورتحال بہتر ہونے کی یقین دہانی پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان امیر مقام کو کرغزستان بھجوانے کا ارادہ بدل دیا جبکہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کرغزستان میں پاکستان کے سفیر حسن علی ضیغم سے پھر ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے ۔
وزیراعظم کی کرغزستان میں پاکستان کے سفیر کو کرغزستان سے پاکستانی طلباء کو واپس لانے والے خصوصی طیارے کے حوالے سے ضروری انتظامات کرنے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم کی ہدایت پر یہ خصوصی طیارہ آج شام بشکیک کرغزستان کے لئے روانہ ہو گا اور رات کو 130 پاکستانی طلباء کو لے کر پاکستان پہنچے گا۔
وزیراعظم کی ہدایت پر خصوصی طیارے کے تمام تر اخراجات حکومت پاکستان ادا کرے گی
کرغزستان میں موجود تمام پاکستانی طلباء اور ان کے خاندانوں کے ساتھ رابطے میں رہا جائے،زخمی پاکستانی طلباء کو ترجیحی بنیادوں پر پاکستان لایا جائے،ایسے طلباء جن کے ساتھ ان کے خاندان کے افراد کرغیزستان میں مقیم ہیں ان کی وطن واپسی کا انتظام بھی ترجیحی بنیادوں پر کیا جائے ،پاکستانی سفیر نے وزیراعظم کو کرغز نائب وزیر خارجہ آیواز بیک عطاخانوف سے ہوئی اپنی ملاقات بارے آگاہ کیا۔
کرغز حکومت نے بتایا ہے کہ حالات پر مکمل طور پر قابو پا لیا گیا ہے،کل رات اور آج تشدد کا کوئی نیا واقعہ نہیں ہوا،سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے، پاکستانی اور دیگر غیر ملکی طلباء بالکل محفوظ ہیں۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ حالات معمول پر آنے کے باوجود اگر کوئی پاکستانی طالب علم وطن واپس چاہتا ہے تو اسے ہر قسم کی سہولیات فراہم کی جائیں۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ کچھ پاکستانی طلباء آج دو کمرشل پروازوں کے ذریعے بھی کرغزستان سے پاکستان پہنچیں گے