وزیر داخلہ کا پاسپورٹ آفس گارڈن ٹاؤن کا دورہ، شکایات کےانبار،ڈائریکٹر اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو ہٹانے کا حکم
لاہور :وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے پاسپورٹ افس گارڈن ٹائون میں عوام الناس کی شکایات کے انبار، ٹوکن مشین کی خرابی ، ایجنٹس مافیا کی بھرمار، دفتر داخلے کی فیس وصولی پر شدید برہمی کا اظہار کیا، وزیر داخلہ نے غیر تسلی بخش جواب پر ڈائریکٹر اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کوعہدوں سے ہٹانے کا احکامات جاری کردیئے۔
پیر کی صبح وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے پاسپورٹ آفس گارڈن ٹاون کا دورہ کیا۔ وزیر داخلہ نے پاسپورٹ بنوانے والے شہریوں کا رش اور ایجنٹ مافیا کا راج دیکھ کر شدید برہمی کا اظہار کیا۔شہریوں نے پاسپورٹ بنوانے کے لئے ایجنٹ مافیا کو رقم دینے کے ثبوت بھی وزیر داخلہ کو دکھائے ۔دورے کے دوران وفاقی وزیر نے پاسپورٹ آفس کا گیٹ کراس کرنے پر بھی ”ٹیکس” وصولی اور خراب ٹوکن مشین خرابی پر پاسپورٹ حکام کی سرزنش کی۔ وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ عملے کی ملی بھگت کے بغیر پیسے لینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ وزیر داخلہ نے موقع پر ہی ڈائریکٹر اسٹنٹ ڈائریکٹر کو تبدیل کرکے انکے خلاف محکمانہ کارروائی کا حکم دیا۔وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے پاسپورٹ آفس میں موجود شہریوں سے ملاقات کی اورمسائل پوچھے۔بزرگ شہریوں نے بھی شکایات کے انبار لگا دئیے۔ وفاقی وزیرکو بتایا گیا کہ پاسپورٹ آفس کی دیواریں بھی پیسے مانگتی ہیں۔ پیسے دیں تو پاسپورٹ کو پہیے لگ جاتے ہیں۔گارڈ سے لیکر ہر کوئی پیسے مانگتا ہے ۔ جس پر وفاقی وزیر نےڈائریکٹر پاسپورٹ آفس سے استفسار کیا کہ یہ کیا ہو رہا ہے۔ ہر کوئی ایجنٹ اور عملے کی جانب سے پیسے لینے کی شکایت کر رہا ہے۔ وفاقی وزیر نے شہریوں کو یقین دہانی کرائی کہ
میں آپ کے لئے آیا ہوں،شکایات کا ازالہ کروں گا۔خود وزٹ کرکے صورتحال کا جائزہ لیا۔شہریوں کو سہولت دینا ہماری ذمہ داری ہے۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ آپ نے وزارت اعلی کے دور میں مثالی کام کیا۔ اب بھی آپ ہی اس دفتر کو ٹھیک کریں گے۔