اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی پر اسرائیل کے حملے ناقابل قبول ہیں،چین

0

اقوام متحدہ:چین نے کہا ہے کہ ٹھوس ثبوت کے بغیر فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو ) پر اسرائیلی حملے ناقابل قبول ہیں۔ شنہوا کے مطابق اسرائیل نے یو این آر ڈبلیو اے پر دہشت گردی کے حوالے سے سنگین الزامات عائد کیے ہیں جن کے ابھی تک کوئی ثبوت شیئر نہیں کئے گئے ۔
اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گینگ شوانگ نے گزشتہ روز سلامتی کونسل میں کہا ہے کہ چین کو یو این آر ڈبلیو اے پر اسرائیلی حملوں پر تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ ٹھوس ثبوت کے بغیر یو این آر ڈبلیو اے پر نفرت انگیز حملہ کرنا اور یہاں تک کہ اقوام متحدہ کے پورے نظام پر جھوٹے الزامات عائد کرنا ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام ممالک سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ جلد یو این آر ڈبلیو اے کے لیے فنڈنگ دوبارہ شروع کریں اور غزہ پر اضافی اجتماعی سزا مسلط کرنے کے لیے کوئی بھی بہانہ استعمال کرنے سے گریز کریں۔ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کام کرنے والے اداروں کی طرف سے امداد کی فراہمی کی ضمانت دینا قابض طاقت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال نہیں کیا جا سکتا اور ریلیف پر سیاست نہیں کی جا سکتی۔ چینی سفیر نے کہا کہ چین غزہ میں مسلسل بگڑتی ہوئی انسانی تباہی پر گہری تشویش کا شکار ہے۔غزہ جنگ کو 200 دن ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان 200 دنوں میں دنیا نے بھوک اور قحط کے پھیلاؤ، صحت کی دیکھ بھال کے نظام کی تباہی، معصوم جانوں کے ضیاع اور لاکھوں فلسطینیوں کو موت کے دہانے پر دیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس تنازعے کو طول دینے کا کوئی جواز نہیں ہے اور نہ ہی شہریوں کی اموات کے لیے کوئی عذر ہے۔ بین الاقوامی برادری کو تباہی کو کم کرنے، فلسطینیوں کی زندگیوں کو بچانے اور تنازعات کو ختم کرنے کے لیے مل کر کوششیں کرنی چاہیئں۔ انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کی قراردادیں 2712، 2720 اور 2728، اوربین الاقوامی عدالت انصاف کے عارضی اقدامات کے2 احکامات سبھی واضح طور پر زیادہ سے زیادہ انسانی رسائی کا مطالبہ کرتے ہیں لیکن ان پر کبھی بھی مؤثر طریقے سے عمل درآمد نہیں کیا گیا اور انسانی امداد پر پابندیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ جاری رہا تو یقینی طور پر اس کے نتیجے میں قحط اور بیماری سے زیادہ اموات ہوں گی۔ انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ تمام زمینی گزر گاہوں کو کھولے تاکہ غزہ میں انسانی امداد کی تیز رفتار اور محفوظ فراہمی کی ضمانت دی جا سکے اور غزہ میں ان لوگوں تک امداد کی محفوظ اور منظم فراہمی کی جائے جنہیں اس کی اشد ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ چین ایک بار پھر سلامتی کونسل سےمطالبہ کرتا ہےکہ وہ غزہ میں فوری جنگ بندی پر زور دے۔ انہوں نے غزہ پر اسرائیل کی حالیہ مسلسل بمباری پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ غزہ کے خلاف تمام فوجی کارروائیاں فوری طور پر بند کر ے اور رفح پر اپنا جارحانہ منصوبہ ترک کر ے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل پر نمایاں اثر و رسوخ رکھنے والے ممالک کو غیر جانبدار رہنا چاہیے اور جنگ بندی کو عملی جامہ پہنانے میں فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ چین سلامتی کونسل کی قرارداد 2728 کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے مزید اقدامات کرنے میں کونسل کی حمایت کرتا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.